ایشیا کپ 2023 پر بنگلادیش اور سری لنکا نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہائبرڈ ماڈل کی مخالفت کردی تاہم پاکستان نے بھی واضح کردیا ہے کہ ٹورنامنٹ اگر دوسرے وینیو پر کرایا جاتا ہے تو پاکستان نہیں کھیلے گا۔
ذرائع کے مطابق بنگلادیش اور سری لنکا کو یو اے ای میں میچز پر اعتراضات ہیں۔
سری لنکا کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری موہن ڈی سلوا نے کہا ہے کہ ہم نے ایشین کرکٹ کونسل کو لکھا ہے کہ ہائبرڈ فارمولے کے خلاف ہیں۔
موہن ڈی سلوا نے کہا ہے کہ ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، متحدہ عرب امارات میں گرمی بہت ہوتی ہے، پی سی بی کے لیے تجویز ہے سری لنکا کی طرح ایشیا کپ کسی دوسرے وینیو پر کرائے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سری لنکا کو ایشیا کپ کرانے کی پیش کش کی گئی تو قبول کریں گے۔
دوسری جانب پی سی بی کے آفیشل نے کہا ہے کہ سری لنکا اور بنگلادیش کو پاکستان میں کھیلنے میں کوئی مسئلہ نہیں، پی سی بی کے پاس سری لنکا کرکٹ اور بنگلادیش کرکٹ بورڈ کی ای میلز ہیں۔
پی سی بی کے آفیشل کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ 2022 میں 27 اگست سے11 ستمبر تک یو اے ای میں کھیلا گیا، ایشیا کپ 2018 میں بھی 15 سے 28 ستمبر تک کھیلا گیا، رواں برس بھی کچھ یہی ونڈو ایشیا کپ کے لیے ہے۔
پی سی بی کے آفیشل کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر ایشیا کپ پاکستان کے علاوہ دوسرے وینیو پر کرایا جاتا ہے تو پاکستان نہیں کھیلے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایشین کرکٹ کونسل کو ایک بار پھر ہائبرڈ ماڈل کی تجویز دی ہے جس میں اے سی سی کے لاجسٹک اور ٹیکنیکل مسائل کا حل پیش کیا گیا ہے۔
ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے میچز نیوٹرل وینیو جبکہ بقیہ میچز پاکستان میں ہوں گے۔
Comments are closed.