وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس کے دوران عزم ظاہر کیا گیا ہے کہ افغانستان میں دہشتگردی کو کسی صورت سر نہیں اٹھانے دیا جائے گا۔
دوشنبے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس میں ستمبر میں دوشنبے سربراہ اجلاس کے لیے سفارشات کا جائزہ لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ستمبر میں سربراہ اجلاس کے لیے سعودی عرب اور مصر کی ڈائیلاگ پارٹنرز کے طور پر سفارش کی گئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ افغانستان سے متعلق پاکستان کے مؤقف پر خطے کے ملک متفق نظر آئے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایس سی او تنظیم کے تمام وزرائے خارجہ نے افغان صورتحال پر اظہارِ خیال کیا، اجلاس مں افغان صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ ایس سی او وزرائے خارجہ اجلاس میں افغان امن عمل کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا گیا۔
انھوں نے بتایا کہ خطے میں امن و استحکام افغانستان مں پائیدار امن سے وابستہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں 30 لاکھ افغان مہاجرین کی کئی دہائیوں تک میزبانی پر بھی پاکستان کے کردار کی تعریف کی گئی۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ روس، چین، تاجکستان، ازبکستان کے وزرائے خارجہ سے افغانستان پر بات کی گئی۔
انھوں نے کہا کہ ایس سی او وزرائے خارجہ اجلاس میں افغان مسئلے کے مذاکرات سے حل پر اتفاق کیا گیا جبکہ وزرائے خارجہ متفق نظر آئے کہ افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اجلاس کے دوران عزم ظاہر کیا گیا کہ افغانستان میں دہشتگردی کو کسی صورت سر نہیں اٹھانے دیا جائے گا۔
Comments are closed.