ایران میں پولیس کی زیرِ حراست دم توڑنے والی لڑکی کے جنازے کے شرکا نے احتجاجی ریلی نکالی اور گورنر ہاؤس کے باہر احتجاج کیا۔
تہران سے ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مہشا امینی نامی اس لڑکی کے لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تاہم پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔
مہشا امینی نامی لڑکی کو رواں ہفتے کے شروع میں حجاب نہ لینے پر پولیس نے حراست میں لیا تھا اور دوران حراست مہشا امینی کی موت ہوگئی تھی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ مہشا امینی کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔
دوسری جانب امینی کے اہل خانہ نے کہا کہ انہیں قلب کی کسی مرض کی کبھی کوئی شکایت نہیں رہی تھی۔
Comments are closed.