ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے عہدہ چھوڑنےکا اعلان کردیا۔ بتایا جاتا ہے کہ جواد ظریف نے سفارتکاری چھوڑ کر تدریس اور تحقیق سے وابستہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
دریں اثنا ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتیریس کو خط لکھا ہے جو کہ 200 صفحات پر مشتمل کتاب کی صورت میں شائع کردیا گیا۔
اس میں جواد ظریف کا کہنا ہے کہ ایران ڈیل پر عمل ٹرمپ کے آنے سے پہلے ہی مسائل کا شکار کردیا گیا تھا۔ انھوں نے مزید کہا کہ 6 برس سے مغرب ایران نیوکلیئرڈیل پر عمل نہیں کررہا ہے۔ ان 6 برسوں میں میرا سفارتکاری اور قانون کی بالادستی پر اعتماد کرنا چیلنج رہا۔
جواد ظریف نے مزید کہا کہ میری بات سے اختلاف کیا جائے گا مگر میرا کوئی خط مسترد نہیں کیا جاسکا۔ میرے کسی بھی خط کو رد کرنے کا قانونی یا عقلی جواز ہی نہیں تھا۔ یقین ہے دنیا میں بلآخر عقل اور دانش مندی غالب آئے گی۔
Comments are closed.