بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ایران، زیر حراست لڑکی کے ہلاک ہونے کیخلاف مظاہرے 15 شہروں تک پھیل گئے

ایران میں پولیس کی حراست میں لڑکی کے ہلاک ہونے کیخلاف مظاہرے 15 شہروں تک پھیل گئے ہیں۔ مختلف واقعات میں ایک پولیس اہلکار اور تین مظاہرین ہلاک ہوچکے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق تہران، مشہد، تبریز اور شیراز سمیت مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ اس دوران جلاؤ گھیراؤ اور مختلف سڑکیں بھی بلاک کی گئیں۔

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ شیراز میں تصادم کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے جبکہ متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق واقعے کے  خلاف جاری احتجاج میں اب تک 3 مظاہرین بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کے نمائندے نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کر کے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ تمام ادارے ان حقوق کے دفاع کیلئے کارروائی کریں گے جن کی خلاف ورزی ہوئی۔

مکمل حجاب نہ کرنے پر تہران پولیس نے 22 سالہ مھسا امینی کو حراست میں لےکر شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ کومہ میں چلی گئی، دوران علاج نوجوان خاتون زندگی کی بازی ہار گئی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پولیس نے تہران میں اسکارف نہ پہننے پر 22 سالہ لڑکی مہسا امینی کوحراست میں لیا تھا، حراست کے دوران لڑکی دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کرگئی تھی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.