قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے وزیر خزانہ شوکت ترین کو کھری کھری سنادیں۔
اجلاس کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے وزیر خزانہ شوکت ترین کا گھیراؤ کرلیا، نوید قمر، کھیل داس کوہستانی، مریم اورنگزیب شوکت ترین کے لتے لیتے ہوئے نظر آئے۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری اپوزیشن کو ترکی بہ ترکی جواب دیتی رہیں۔
وزیر خزانہ شوکت ترین پہلے تو خاموش بیٹھے رہے بعد میں اپوزیشن ارکان کو ہاتھ کے اشارے سے چلے جانے کا کہہ دیا۔
اس سے قبل قومی اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رکن شگفتہ جمانی نے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی غزالہ سیفی کو تھپڑ مارا تھا۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اسپیکر کی ڈائس کے سامنے اپوزیشن اور حکومتی اراکین میں ہاتھا پائی ہوئی، اس دوران شگفتہ جمانی نے غزالہ سیفی کو تھپڑ ماردیا۔
پیپلز پارٹی کی شگفتہ جمانی کا کہنا تھا کہ آج اجلاس کے دوران غزالہ سیفی نے مجھ پر حملہ کیا، میں سینئر سیاسی کارکن ہوں، کوئی ہاتھ لگائے گا تو اسے جواب تو دینا پڑے گا۔
Comments are closed.