ایک 90 سالہ بھارتی خاتون 75 برس بعد پاکستان کا دورہ کر رہی ہیں، تاکہ وہ راولپنڈی میں واقع اپنے آبائی گھر کو دیکھ سکیں۔ اس سلسلے میں بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن نے جذبہ خیرسگالی کے طور پر مسز رینا چھبر ورما کو تین ماہ کا ویزہ جاری کیا جس پر وہ ہفتے کو لاہور پہنچیں۔
تقسیم ہند کے وقت 1947 میں جب وہ پندرہ برس کی تھیں تو اپنے خاندان کے ساتھ بھارت ہجرت کرگئیں۔
ان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ان کے بڑے بہن بھائیوں کے مسلمان دوست تھے جو ہمارے گھر آیا کرتے تھے کیونکہ میرے والد ترقی پسند تصورات رکھنے والے انسان تھے اور انہیں لڑکے لڑکیوں کے ملنے پر کوئی اعتراض بھی نہیں ہوا کرتا تھا۔
ان کے مطابق تقسیم ہند سے قبل ہندو مسلم مسئلہ بھی نہیں ہوا کرتا تھا یہ سب تقسیم کے بعد ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب تقسیم ہند کو کھلے دل سے تسلیم کرتے ہوئے دونوں ملکوں کو مل جل کر کام کرنا چاہیے اور ہم سب کے لیے ویزہ پابندیوں میں نرمی کرنا چاہیے۔
اس سے قبل انہوں نے 1965 میں پاکستانی ویزہ کی درخواست دی تھی لیکن دونوں پڑوسی ممالک میں کشیدگی کی وجہ سے ویزہ نہیں مل سکا تھا۔
ان کے مطابق گزشتہ برس انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے آبائی گھر جانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر ایک پاکستانی شہری سجاد حیدر نے ان سے سوشل میڈیا پر رابطہ کیا اور انہیں ان کے گھر کی تصاویر بھجوائیں، جس پر ویزہ کی درخواست دی جو مسترد ہوگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کو اپنا مسئلہ ٹیگ کیا جنہوں نے اس معاملے پر ان کی مدد کی۔
Comments are closed.