بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

اپنی موت کا ڈرامہ کرنے والا امریکہ سے مفرور شخص گلاسکو سے گرفتار

اپنی موٹ کا ڈرامہ کرنے والا امریکہ سے مفرور شخص گلاسکو سے گرفتار

Nicholas Alahverdian

،تصویر کا ذریعہYouTube/WPRI

،تصویر کا کیپشن

انھوں نے دسمبر 2019 میں امریکی میڈیا کو بتایا کہ انھیں کینسر کا مرض تھا اور وہ اس کے آخری مراحل میں تھے۔ کچھ میڈیا اداروں نے یہ بھی نشر کیا ہے کہ وہ فروری 2020 میں ہلاک ہوگئے تھے۔

ایک مفرور امریکی شہری جس نے اپنی ہی موت کا ڈھونڈ رچایا تھا، اسے گلاسکو کے ایک ہسپتال سے گرفتار کیے جانے کے بعد ملک بدری کا سامنا ہے۔

34 سالہ نکولاس روسی انٹرپول کو مطلوب تھا اور امریکی ریاست یوٹا میں اسے ریپ کے الزامات کا سامنا ہے۔

انھیں دسمبر میں گلاسکو کے کوئین الزبتھ یونیورسٹی ہسپتال میں کووڈ19 کے سلسلے میں داخل کیا گیا تھا جہاں انھوں نے ایک جعلی نام آرتھر نائٹ کا استعمال کیا تھا۔

سکاٹ لینڈ میں پولیس کا کہنا ہے کہ انھیں ایک بین الاقوامی وارنٹ کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ نکولاس روسی ریاست رؤڈ آئی لینڈ میں نکولاس الاوردیئن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جہاں وہ مقامی سیاست میں ملوث تھا اور ریاست میں بچوں کے لیے ویلفیئر نظام کے ناقدین میں سے ایک تھا۔

کولاس روسی نے دسمبر 2019 میں امریکی میڈیا کو بتایا کہ انھیں کینسر کا مرض تھا اور وہ اس کے آخری مراحل میں تھے۔ کچھ میڈیا اداروں نے یہ بھی نشر کیا ہے کہ وہ فروری 2020 میں ہلاک ہوگئے تھے۔

ان کی موت کے حوالے سے انٹرنیٹ پر ایک تعزیتی پیغام میں انھیں دو دہائیوں تک بچوں کے حقوق کے لیے لڑنے والا جنگجو قرار دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ ان کی جسد خاکی کو جلا کی بقایاجات کو سمندر میں بہا دیا گیا تھا۔

Queen Elizabeth University Hospital

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

نکولاس روسی کو گلاسکو کے کوئین الزبتھ یونیورسٹی ہسپتال کے محکمہ انتہائی نگہداشت (آئی سی یو) سے تلاس کر لیا گیا تھا

نکولاس روسی کو گلاسکو کے کوئین الزبتھ یونیورسٹی ہسپتال کے محکمہ انتہائی نگہداشت (آئی سی یو) سے تلاس کر لیا گیا تھا جہاں وہ وینٹیلیٹر پر تھے۔ طبعی عملے کو معلوم نہیں تھا کہ ان کا مریض انٹرپول کی ریڈ لسٹ پر تھا۔

مقامی پولیس نے انھیں 13 دسمبر کو گرفتار کیا۔ کرؤان آفس نے بتایا ہے کہ انھیں امریکہ بھیجنے کے لیے جو کارروائی کی گئی اس میں انھوں نے ہسپتال سے ہی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی ہے۔

امریکی ریاست یوٹا سے کاؤنٹی اٹاری نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ریاست میں ملزم نکولاس روسی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق یوٹا کے حکام کو وہ ریپ کے الزام میں مطلوب تھا۔

اس کے علاوہ وہ امریکہ میں متعدد دیگر ریاستوں کو بھی مطلوب ہے۔

Obit

،تصویر کا ذریعہEverloved.com

،تصویر کا کیپشن

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ نکولاس روسی ریاست رؤڈ آئی لینڈ میں نکولاس الاوردیئن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جہاں وہ مقامی سیاست میں ملوث تھا اور ریاست میں بچوں کے لیے ویلفیئر نظام کے ناقدین میں سے ایک تھا۔

دیگر ایجنسیاں اسے نکولاس الاوردیئن، نکولاس الاوردیئن روسی، نکولاس ایڈورڈ روسی، نکولاس الاوردیئن۔روسی، نک ایلن، نکولاس براؤن، آرتھر براؤن، اور آرتھر نائٹ کے نام سے جانتی تھیں۔

یہ شخص اپنے فوسٹر والد کے نام پر کریڈٹ کارڈ نکال کر دو لاکھ ڈالر کے قرضاجات حاصل کرنے کے سلسلے میں ایف بی آئی کو بھی مطلوب تھا۔

خبر رساں ادارے پرووڈنس جرنل نے جمعے کے روز کہا کہ دسمبر 2019 میں، جب روسی نے میڈیا کو بتایا کہ انھیں کینسر ہے تو اس سے چند ہفتے قبل ہی یوٹا میں ایک تفتیش کار نے ایف بی آئی کو اس کی لوکیشن کے بارے میں اطلاع دی۔

یوٹا می لگائے گئے الزامات ایک نئی تفتیشی مہم کا نتیجہ ہیں جن میں ان جنسی جرائل کا اثرِ نو جائزہ لیا جا رہا ہے جن میں ڈی این اے شواہد کو ٹیسٹ نہیں کیا گیا تھا۔

نکولاس روسی 2008 میں اس کیس میں مشکوک شخص کے طور پر دیکھے جا رہے تھے۔ اس کیس کو تفتیش کار نے یوٹا کاؤنٹی اٹارنی کے دفتر بھیجے بغیر بند کر دیا تھا۔

2018 میں ڈی این اے ریوو نے اوہائیو میں ایک اور جنسی زیادتی کے کیس کے سلسلے میں ان سے رابطہ کیا۔ روسی امریکہ چھوڑ کر جا سکے تھے اور دیگر ریاستوں میں تفتیشکاروں کو یہ یقین دلا چکے تھے کہ وہ ہلاک ہوگئے ہیں۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.