اٹلی کے سفاک مافیا ڈان کی تیس سال مفرور رہنے کے بعد گرفتاری

  • مصنف, لندن سے لورا گوزی اور رومسے ڈیوڈ گھگلیون
  • عہدہ, بی بی سی نیوز

میسینا دینارو
،تصویر کا کیپشن

میسینا دینارو 30 سال سے مفرور تھا

اٹلی کے سب سے زیادہ مطلوب مافیا ڈان میٹیو میسینا دینارو کو سسلی میں گرفتار کر لیا گیا ہے وہ تیس سال سے فرار تھے۔

میسینا دینارو کو مبینہ طور پر سسلی کے دارالحکومت پالرمو کے ایک نجی کلینک سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ کینسر کا علاج کر وا رہے تھے۔

 دینارو مبینہ طور پر بدنام زمانہ کوسا نوسٹرا مافیا کا سرغنہ تھا اور اس پر متعدد قتل کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور 2002 میں اس کی غیر موجودگی میں اسے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

دیناروکی گرفتاری میں مسلح افواج کے 100 سے زائد ارکان شامل تھے۔

اطالوی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ میسینا دینارو کو صبح کے تقریباً نو بجے پکڑا گیا تھا اور ایک خفیہ مقام پر لے جایا گیا تھا۔

مبینہ طور پر وہ کیموتھراپی کے کورس کے لیے ایک فرضی نام سے کلینک جایا کرتے تھے۔ اطالوی میڈیا کی جانب سے جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ جب میسینا دینارو کو لے جا یا جا رہا تھا تو سڑک کےکنارے کھڑے لوگ اطالوی پولیس کو شاباشی دے رہے ہیں۔

 دینارو کو جن لوگوں کے قتل کی سزا سنائی گئی تھی ان میں 1992 میں مافیا مخالف پراسیکیوٹرز جیوانی فالکن اور پاولو بورسیلینو کا قتل، میلان، فلورنس اور روم میں 1993 کے مہلک بم حملے، اورسرکاری گواہ بننے والے ایک شخص کے 11 سالہ بیٹے کا اغوا، تشدد اور قتل شامل ہیں۔

میسینا دینارو نے ایک بار فخر سے کہا تھا کہ ’وہ اپنے دشمنوں سے پورا قبرستان بھر سکتا ہے‘۔ 

وزیر اعظم جارجیا میلونی

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

ملک کی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے جرائم پیشہ گروہ کے سب سے اہم رکن‘ کو حراست میں لینے پر مسلح افواج کا شکریہ ادا

دینارو نے طاقتور کوسا نوسٹرا منظم جرائم سنڈیکیٹ کے لیے دھوکہ دہی، غیر قانونی فضلہ ڈمپنگ، منی لانڈرنگ اور منشیات کی  سمگلنگ بھی کی ہے۔ مبینہ طور پر وہ کورلیون قبیلے کے سربراہ ٹوٹو رینا کا حامی تھا، جسے 23 سال فرار ہونے کے بعد 1993 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اسے کوسا نوسٹرا کا آخری ’خفیہ کیپر‘ سمجھا جاتا ہے۔ بہت سے مخبروں اور استغاثہ کا خیال ہے کہ اس کے پاس تمام معلومات اور مافیا کے بہت سے اعلیٰ پروفائل جرائم میں ملوث افراد کے نام ہیں، بشمول ان بم حملوں کی معلومات جن میں مجسٹریٹ فالکون اور بورسیلینو ہلاک ہوئے تھے۔

اگرچہ میسینا دینارو 1993 سے مفرور تھا، لیکن اس کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ وہ ہمیشہ مختلف خفیہ مقامات سے اپنے ماتحتوں کو احکامات جاری کرتا رہا ہے۔

کئی دہائیوں کے دوران، اطالوی تفتیش کار اکثر میسینا دینارو کے نزدیکی لوگوں پر نظر رکھتے ہوئے اسے گرفتار کرنے کے کافی قریب پہنچے لیکن کامیابی نہیں مل سکی۔

2013 میں اس کی بہن پیٹریزیا اور اس کے کئی دیگر ساتھیوں کی گرفتاری ہوئی۔ پولیس نے میسینا دینارو سے منسلک بڑے کاروبار کو بھی ضبط کر لیا، جس سے وہ تنہا ہوتا گیا۔

تاہم، میسینا دینارو کی چند ہی تصاویر موجود تھیں اور کئی دہائیوں تک فرار رہنے کے بعد پولیس کو اس کی ظاہری شکل کو دوبارہ بنانے کے لیے ڈیجیٹل کمپوزٹ پر انحصار کرنا پڑا۔ اس کی آواز کی ریکارڈنگ 2021 تک جاری نہیں کی گئی۔ 

دینارو

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

دینارو کو ایک کلینِک سے گرفتار کیا گیا

ستمبر 2021 میں لیورپول سے تعلق رکھنے والے فارمولا ون کے ایک پرستار کو نیدرلینڈ کے ایک ریسٹورنٹ میں گن پوائنٹ پر میسینا دینارو سمجھ کرگرفتار کر لیا گیا تھا۔

پیر کی صبح جب دینارو کی گرفتاری کی خبر آئی تو اطالوی انتہائی دلچسپی کے ساتھ اس سے متعلق خبریں دیکھتے رہے۔

منظم جرائم کے گروہوں کے ڈان میسینا دینارو تک پہنچنے میں ناکامی ریاست کی نااہلی کی علامت بن گئی تھی۔ اس کی گرفتاری امید کی ایک غیرمتوقع علامت ہوگی کہ ملک کے جنوبی علاقوں میں بھی مافیا کا قلع قمع کیا جاسکتا ہے، جہاں ریاست کو بڑی حد تک غیر حاضر اور غیر موثر سمجھا جاتا ہے۔

ایسیکس یونیورسٹی کی کرمنالوجی کی پروفیسر اینا سرگی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میسینا دینارو کی گرفتاری علامتی تھی اس لیے نہیں کہ وہ کوسا نوسٹرا کا سرغنہ تھا، بلکہ اس لیے کہ وہ آخری مفرور تھا اور اطالوی ریاست اس کو جیل بھیجانا چاہتی تھی۔

انھوں نے کہا کہ پالرمو میں لوگو ں کے تالیاں بجانے کی وجہ ریاست کی ’فتح‘ کے احساس کے ساتھ ساتھ معاملے کا خاتمہ یعنی متاثرہ لوگوں کی تکالیف کے ازالے کے مترادف تھا۔

تاہم گرفتاری کے وقت پر سوالات اٹھنے کا امکان ہے۔

پروفیسر سرگی کا کہنا ہےکہ ’یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ کلینک پر صبح کا چھاپہ کیسے ممکن ہوا، کس نے حکام کو اطلاع دی اور اہم بات یہ ہے کہ میسینا دینارو کے لیے 30 سال سسلی میں محفوظ رہنا کیسے ممکن رہا۔

پروفیسر نے کہا کہ میسینا دینارو کا کینسر کا علاج ہو رہا تھا اور وہ شدید بیمار تھے انھوں نے مزید کہا کہ لوگ قیاس آرائیاں کر رہے تھے کہ جرائم کی دنیا میں کسی نے فیصلہ کیا کہ وہ اب کسی کام کا نہیں رہا۔

اٹلی

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

دیناروکی گرفتاری میں مسلح افواج کے 100 سے زائد ارکان شامل تھے

انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ’اس کا مطلب ہے کہ وہ ممکنہ طور پر اب بھی اس نظام کا حصہ تھا جہاں مافیا اور ریاست کے درمیان احسانات کا تبادلہ ہوتا ہے، اور جہاں کسی کو کسی چیز کے بدلے میں ترک کیا جا سکتا ہے‘۔

گرفتاری کے بعد تمام سیاسی حلقوں سے مسلح افواج کے کام کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ ایک جج اور سابق پراسیکیوٹر جنرل، گیان کارلو کیسیلی نے کہا کہ میسینا دینارو کی گرفتاری ایک ’غیر معمولی اور تاریخی واقعہ‘ تھا جو 1993 کے بم حملوں کی جاری تحقیقات میں اہم پیش رفت کا باعث بن سکتا ہے جس میں اٹلی بھر میں 10 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اٹلی کے صدر، سرجیو ماتاریلا، جن کے بھائی پیئرسنٹی کو 1980 میں کوسا نوسٹرا کے ہاتھوں ہلاک ہوئے تھے‘ نے وزیر داخلہ اور کارابینیری ملٹری پولیس کو مبارکباد دی۔

ملک کی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے بھی ’مافیا جرائم پیشہ گروہ کے سب سے اہم رکن‘ کو حراست میں لینے پر مسلح افواج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ی’ہ ریاست کے لیے ایک عظیم فتح ہے‘۔

BBCUrdu.com بشکریہ