ثمن عباس: پہلے سے طے شدہ شادی سے انکار کرنے والی لڑکی کے چچا گرفتار
گزشتہ اپریل کے اواخر میں بیلچے لیے ہوئے تین مشتبہ افراد کی سی سی ٹی وی فوٹیج
ارینجڈ میرج یعنی پہلے سے طے شدہ شادی سے انکار کرنے والی گمشدہ پاکستانی نژاد اطالوی لڑکی کے چچا کو اسے قتل کرنے کے شبہ میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ثمن عباس کے چچا، دانش حسین، کو بدھ کے روز یورپی وارنٹ کے تحت فرانس سے حراست میں لیا گیا۔
دانش عباس مقتولہ کے ان پانچ پاکستانی رشتہ داروں میں سے ایک ہیں جن کے بارے میں قتل کے شبہ میں تفتیش کی جا رہی ہے۔
اٹھارہ سالہ ثمن کو آخری مرتبہ اس برس اپریل کے اواخر میں شمالی اٹلی میں ان کے آبائی گھر کے آس پاس دیکھا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے ان کے گھر والے انھیں پچھلے سال ارینجڈ میرج کے لیے پاکستان لے کر جانا چاہتے تھے جس سے انھوں نے انکار کر دیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق وہ سوشل سروسز کی حفاظت میں رہ رہی تھیں مگر گزشتہ اپریل میں پارما کے قریب نوویلارا میں واقع اپنے والدین کے گھر چلی گئی تھیں۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ انھیں دھوکے سے گھر واپس لایا گیا تھا۔
مزید پڑھیے:
حکام کا خیال ہے کہ انھیں قتل کر دیا گیا ہے مگر پولیس کو اب تک ان کی لاش نہیں ملی ہے۔ وہ مئی سے نوویلارا کے کھیتوں میں ان کی باقیات تلاش کر رہے ہیں۔
اطالوی پولیس نے ان کے چچا دانش حسین کو سوشل میڈیا کے ذریعے سراغ لگا کر فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے گرفتار کیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کی لاش ڈھونڈے میں ان کے چچا سے اہم معلومات مل سکتی ہیں۔
اٹلی کی خبر رساں ایجنسی انسا کے مطابق استغاثہ کے خیال میں دانش حسین قتل کی اس وردات کے ’ماسٹر مائنڈ لگتے ہیں۔‘
پولیس کی طرف سے 29 اپریل کو جاری کی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج میں تین مشتبہ افراد بیلچے، ایک کدال اور نیلے نگ کا بیگ اٹھائے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ثمن عباس کے غائب ہو جانے کے بعد ان کے والدین اور کزن اٹلی سے فرار ہوگئے تھے۔
چند روز کے بعد ان کے والدین میلان ایئرپورٹ پر نظر آئے تھے جہاں سے انھوں نے پاکستان کے لیے فلائٹ لی تھی۔
جمعرات کو وزیر انصاف مارٹا کارتابیا نے پاکستان کو دراخوست دی ہے کہ وہ ثمن کے والدین کو اٹلی کے حوالے کرے۔
ان کے ایک کزن کو پہلے ہی اٹلی میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔
Comments are closed.