سندھ ہائی کورٹ میں زہریلے اور آلودہ پانی سے سبزیاں اگانے کے خلاف کیس کی سماعت میں عدالت نے زہریلی سبزیوں سے متعلق تمام درخواستیں یکجا کردیں، ڈی سی ملیر اور ڈی سی کورنگی سے 17 فروری تک جامع جواب طلب کرلیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں زہریلے اور آلودہ پانی سے سبزیاں اگانے کے خلاف کیس کی سماعت میں ملیر ندی سے زمین کا پانی بورنگ کے ذریعے چوری کرنے کا انکشاف سامنے آیا جس کے بعد عدالت نے تمام بورنگ کنکشن فوری ختم کرنے کا حکم دیدیا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ڈی سی ملیر، کورنگی کو فائنل ایکشن لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گٹر کے پانی سے اگنے والی سبزیوں سے متعلق حتمی ایکشن لیں، ہر مرتبہ بتایا جاتا ہے کہ ایکشن لیا جائے گا تاہم اس بار فائنل ایکشن لیں اور حتمی رپورٹ پیش کریں۔
ڈی سی کورنگی نے عدالت کو بتایا کہ ملیر ندی سے بورنگ کے 50 کنکشن ختم کردیے ہیں، بعض افراد بورنگ کا پانی صنعتوں کو فروخت کر رہے تھے۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملیر ندی کسی کی ملکیت نہیں، پانی کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر ڈی سی ملیر نے عدالت میں بتایا کہ 280 ایکٹر زمین سے گٹر کے پانی کی سبزیاں ختم کرائی ہیں۔
Comments are closed.