اوکاڑہ سے تعلق رکھنے والی شاعرہ اور مصنفہ 34 برس کی کرن وقار، ان کے بھائی اور والدہ کورونا وائرس کی وجہ سے لاہور کے نجی اسپتال میں انتقال کرگئے، کرن وقار کی شیر خوار بیٹی ہمیشہ کے لیے ماں کی محبت سے محروم ہوگئی، متاثرہ خاندان نے نجی اسپتال کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔
اوکاڑہ کی جواں سال شاعرہ اور مصنفہ کرن وقار، ان کا چھوٹا بھائی زوہیب اور والدہ چند ہی دنوں کے وقفے سے کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے۔
کرن وقار نے 31 مارچ کو اپنی اور اپنے بھائی کی طبیعت کی خرابی کا ذکر کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا تھا کہ وہ اور ان کا بھائی اوکاڑہ کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں زیرِعلاج ہیں مگر یہاں آکسیجن ہے نہ کوئی دیکھ بھال، کوئی بتائے کہ کورونا وائرس کے علاج کے لیے کس اسپتال میں جانا بہتر ہے۔
ڈی ایچ کیو اوکاڑہ کی انکوائری رپورٹ کے مطابق کرن وقار کی والدہ گردوں کے عارضے کے باعث نجی اسپتال میں زیرِ علاج تھیں، والدہ کی تیمارداری کے دوران دونوں بہن بھائی بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے۔
دونوں ڈی ایچ کیو اسپتال اوکاڑہ میں داخل ہوئے، کرن وقار اور ان کے بھائی کو 30 لیٹر آکسیجن پریشر کی ضرورت تھی تاہم ان کے پاس صرف 15 لٹرپریشر کی گنجائش ہے۔
دونوں بہن بھائیوں کو 25 گھنٹے بعد لاہور کے علاقے سندر میں واقع ایک نجی اسپتال میں منتقل کردیا گیا، جہاں پہلے زوہیب علی اور چند دن بعد کرن وقار بھی انتقال کرگئیں۔
کرن وقار کے بہنوئی نے نجی اسپتال کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Comments are closed.