وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کورونا وبا پر پالیسی کامیاب رہی ہے، ترقی یافتہ ممالک بھی اسمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف آرہے ہیں۔
کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں فواد چوہدری نے کہا کہ کورونا وبا کے ابتدائی دنوں میں ایک ہی شخص تھا جو اسمارٹ لاک ڈاؤن کر رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ اومی کرون کی صورت میں کاروبار بند نہیں کیے جائیں گے بلکہ زیادہ سے زیادہ ویکسی نیشن کروائی جائے گی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کورونا کی اومی کرون قسم کو بھی شکست دینے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کابینہ نے مردم شماری کے لیے 5 ارب روپے رکھنے کی منظوری دی ہے، اپریل میں مردم شماری کے پائلٹ پروجیکٹ شروع ہوجائیں گے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مردم شماری اس سال دسمبر میں مکمل ہوجائے گی، نئی مردم شماری کے تحت نئی حلقہ بندیاں ہوں گی، جن کے تحت نئے الیکشن ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ہر فوجداری کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں کرنا لازمی ہوگا، کابینہ نے ضابطہ فوجداری قوانین میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ فوجداری قوانین میں ترمیم قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی، نو ماہ میں فیصلہ نہیں ہوتا تو پھر جج کو وجہ بیان کرنا ہوگی۔
اُن کا کہنا تھا کہ نو ماہ میں کیس کا فیصلہ نہ ہونے پر پروسیکیوٹر کو بھی وجہ بیان کرنا ہوگی، ترامیم کے تحت پولیس کو بھی ضمانت کا اختیار دیا جائے گا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ایس ایچ او کی کم سے کم تعلیمی قابلیت گریجویشن رکھی جارہی ہے، چالان کی مدت کم کر کے 45 دن کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ کریمنل لاء ریفارمز کی منظوری بھی دی گئی ہے۔
Comments are closed.