لاہور قلندرز کے بیٹر سیم بلنگز کا کہنا ہے کہ پاکستان پہلی مرتبہ آیا ہوں، بہت لطف اندوز ہو رہا ہوں، مجھے یہاں کھیل کر گیم کے بارے میں سیکھنے کا مزید موقع ملے گا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سیم بلنگز نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ میرا پہلا فرنچائز ٹورنامنٹ ہے، پی ایس ایل ون اور ٹو اسلام آباد کی طرف سے کھیلا اب لاہور قلندرز نے مجھے ایک بہت اچھا موقع دیا ہے کہ پاکستان آ کر کھیلوں، لاہور کے شاندار کراؤڈ کے سامنے ہمارے دونوں میچز بڑے اچھے رہے ہیں جو سپورٹ ہمیں مل رہی ہے اس کا جواب نہیں۔
سیم بلنگز مصروف ترین کرکٹرز میں سے ایک ہیں دنیا بھر میں لیگ کرکٹ کھیلتے ہیں، انہوں نے کہا کہ مارڈرن ڈے کرکٹ کے لیے ہر طرح کی کنڈیشنز میں جلد ایڈجسٹ ہونا پڑتا ہے، میں گزشتہ نومبر سے کرکٹ کے لیے گھر سے باہر ہوں، پہلے آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز کھیلا پھر میں بگ بیش میں مصروف ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ دبئی میں آئی ایل ٹی ٹوئنٹی کے بعد ایک ہفتے کے لیے گھر گیا، فیملی کو دیکھا اور تازہ دم ہوا پھر پی ایس ایل کے لیے فلائٹ لی اور سیدھا پہلے میچ کے لیے لاہور میں دستیاب ہو گیا، جوں جوں عمر بڑھتی ہے تو آپ کو ذہنی طور پر تیار اور فریش ہونا پڑتا ہے کیونکہ ہم بہت زیادہ کرکٹ کھیلتے ہیں۔
انگلش کرکٹر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شاہین آفریدی، حارث رؤف، راشد خان اور فخر زمان جیسے کھلاڑیوں کی ٹیم کا حصہ بننے پر اچھا لگ رہا ہے، میں نے ان کے خلاف بہت کرکٹ کھیلی ہے، ان کے خلاف کھیلنا بہت مشکل ہوتا ہے، مجھے خوشی ہے کہ اب میں ان کی ٹیم میں ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہماری ٹیم میں ٹیلنٹ بہت ہے، شاہین آفریدی نے بحیثیت کپتان مجھے بہت متاثر کیا ہے، وہ نوجوان فاسٹ بولر ہیں، تکنیکی طور پر اچھی کپتانی کر رہے ہیں وہ گیم کو بڑی اچھی طرح جان جاتے ہیں، ان سے سیکھ رہا ہوں وہ تینوں فارمیٹ کے بہترین بولرز میں سے ایک ہیں۔
سیم بلنگز کا ماننا ہے کہ ہر لیگ کے مختلف چیلنجز ہوتے ہیں، پی ایس ایل میں بہت مقابلہ ہوتا ہے، لیگ کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں 140سے زائد کی اسپیڈ کے بولرز کا سامنا ہوتا ہے۔
لاہور قلندرز کے بیٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہر ٹیم کے پاس حقیقی پیس بولرز ہیں، یہی چیز پی ایس ایل کو دوسری لیگز سے مختلف بناتی ہے، پی ایس ایل میں تیز رفتار بولرز بیٹرز کے لیے ایک چیلنج ہیں۔
Comments are closed.