بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

انٹراسٹی ٹرانسپورٹ پر مکمل پابندی کے اطلاق کو یقینی بنایا جائے، وزیراعلیٰ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈویژنل انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ جمعہ سے انٹرسٹی ٹرانسپورٹ پر مکمل پابندی کے اطلاق کو یقینی بنائے اور اس پابندی کا اطلاق دیگر صوبوں سے آنے والی ٹرانسپورٹ پر بھی ہوگا۔ تاہم ضلع میں داخل ہونے کی صورت میں پابندی کے اطلاق تک اسے اپنی اصل منزل تک واپس جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

انہوں نے یہ فیصلہ جمعرات کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں کورونا وائرس ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں صوبائی وزراء، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، سعید غنی، ناصر شاہ، جام اکرام دھاریجو، پارلیمانی سیکریٹری قاسم سراج سومرو، آئی جی سندھ مشتاق مہر، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، کمشنر کراچی نوید شیخ، صوبائی سیکریٹریز، حسن نقوی، احمد بخش ناریجو، کاظم جتوئی، وی سی ڈاؤ یونیورسٹی ڈاکٹر سعید قریشی، ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل اور کور 5، رینجرز اور ڈبلیو ایچ او کے نمائندگان نے شرکت کی۔

اجلاس کے آغاز میں 26 اپریل کو ہونے والے آخری ٹاسک فورس اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ فیصلے کے مطابق ان علاقوں میں مائیکرو یا مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے، جہاں کوویڈ 19 کیسز کی شرح 15 فیصد سے زائد ہے۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ فی الحال، کراچی شرقی و جنوبی اور حیدرآباد میں مائیکرو لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔ صحت، داخلہ، ایس اینڈ جی اے ڈی، خزانہ، بلدیات اور پبلک ہیلتھ سمیت ضروری محکمے صرف فوری اور اہم امور پر کام کریں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ کچھ نجی دفاتر سرکاری ہدایات کی خلاف ورزی کررہے ہیں جس  پر وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی کو حکم دیا کہ ایسے دفاتر کو بغیر کسی تاخیر کے سیل کردیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ 30 اپریل بروز جمعہ سے انٹراسٹی ٹرانسپورٹ بند کی جارہی ہے اور ایس او پیز کے ساتھ انٹرا سٹی ٹرانسپورٹ کی اجازت ہوگی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے انکشاف کیا کہ انہوں نے صوبائی ٹاسک فورس کے انٹراسٹی میں مسافر بسوں کی آمدورفت پر پابندی سے متعلق فیصلے کے بارے میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے بات کی ہے اور آج وہ دیگر وزراء اعلیٰ سے بھی بات کریں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ ٹاسک فورس کے فیصلے کے مطابق اسپتالوں نے منتخب سرجری بند کردی ہیں اور او پی ڈی کام کر رہی ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ریستوراں میں اِنڈور اور آؤٹ ڈور ڈائننگ پر مکمل پابندی نافذ کردی گئی ہے، ماسوائے ٹیک اور ہوم ڈلیوری سروس کے۔

یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ کچھ فائیو اسٹار ہوٹلز میں کھانے پینے کی سہولت چل رہی ہے، اس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ وہ سخت کارروائی کریں اور پابندی کے نفاذ کو یقینی بنائیں۔

کوویڈ-19 مثبت شرح:

وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے اجلاس کو بتایا کہ گذشتہ سات دنوں کے دوران 22 سے 28 اپریل 2021 کو کراچی میں 29 ہزار 981 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 3 ہزار 148 کیسز مثبت آئے جو 10.50 فیصد بنتا ہے۔ 

حیدرآباد ضلع میں 7919 ٹیسٹ کیے گئے جن کے نتیجے میں1246 کیسز کی تشخیص کی گئی جو 15.73 فیصد شرح بنتی ہے۔

سکھر میں 4152 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 316 کیسز کا پتہ چلا جوکہ 7.61 فیصد شرح بنتی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں 58 ہزار 554 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 1847 کیسز کا پتہ چلا جو 31.15 فیصد شرح ہے۔

صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ یہ ایک سنگین صورتحال ہے اور ہمیں 26 مارچ کو ہونے والے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کرنے کے علاوہ مزید سخت فیصلے کرنے پڑیں گے۔

بستروں کی سہولت: 

اجلاس میں بتایا گیا کہ یہاں وینٹی لیٹرز کے ساتھ 666 آئی سی یو بیڈز ہیں جن میں سے 50 فیصد پر مریض موجود ہیں اور 454 خالی ہیں۔

سندھ میں 1872 آئی سی یو بستروں پر آکسیجن کی سہولیات موجود ہیں جن میں سے 343 پر مریض ہیں اور 1529 خالی ہیں۔

یہاں 1374 لو فلو بیڈ بھی موجود ہیں ان میں سے صرف 25 مریض ہیں اور 1349 خالی ہیں، جبکہ روزانہ آکسیجن کی کھپت 33884 ایم تھری ہے۔ 

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اطالوی حکومت کے پاس آکسیجن پلانٹ درآمد کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ کراچی میں اٹلی کے قونصل خانے کے ساتھ رابطہ کریں۔

پولیس کی ویکسی نیشن:

وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر محکمہ صحت نے پولیس اہلکاروں کی ویکسی نیشن کیلئے چار مراکز قائم کردیئے ہیں۔

ان پولیس اسپتالوں میں، ڈی آئی جی شرقی و غربی کے کانفرنس رومز اور ایس ایس یو ہیڈ کوارٹرز ہیں۔

ویکسینیشن کا وقت صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک ہوگا سوائے جمعہ کے دن جس دن یہ بند ہونگے۔

ویکسینیشن:

کمشنر کراچی نوید شیخ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ کراچی میں 28 ویکسینیشن کے مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں ضلع وسطی میں پانچ، ضلع شرقی میں چار، ضلع کورنگی چار، ضلع ملیر تین، ضلع جنوبی چار اور ضلع غربی چھ شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے 22257259 ہیلتھ کیئر ورکرز اور 50 سال سے زائد عمر کے لوگوں نے ویکسیشن نیشن کے لیے رجسٹر کروایا ہے۔

ان میں 194207 کو یہ ویکسینیشن کی جاچکی ہے جوکہ 8.6 فیصد شرح بنتی ہے۔

لاک ڈاؤن:

اس وقت کراچی کے پانچ اضلاع ضلع وسطی، ضلع کیماڑی، ضلع شرقی، ضلع کورنگی اور ضلع ملیر کے 168 علاقوں کو لاک ڈاؤن کے تحت رکھا گیا ہے، ان پانچ اضلاع میں 402 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

کمشنر کراچی نے اجلاس کو بتایا کہ حکومتی اعلان کردہ پالیسی کی خلاف ورزی کے خلاف 1848 دکانوں اور اس طرح کے دیگر یونٹوں کو سیل کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 12769 دکانوں کو وارننگ جاری کی گئی ہے اور 6  افراد گرفتار کیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 4987 چالان جاری کیے گئے جن کے نتیجے میں 6.661 ملین روپے کا جرمانہ وصول کیا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے پابندی کے نفاذ کیلئے تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ہم آہنگی کیلئے ایک تین رکنی وزارتی کمیٹی بھی تشکیل دی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.