girls with long blonde hair living in pattaya online dating yahoo nakedthaigirls xyxy pen pals usa

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

انسپیرشن فور: زمین کے نظاروں سے محظوظ ہوتے خلائی سیاح

انسپیرشن فور: خلائی سیاحوں کے زمین کے نظاروں سے محظوظ ہونے کی تصاویر جاری

Crew

،تصویر کا ذریعہINSPIRATION4

چار غیر پیشہ ور خلابازوں کی خلا سے پہلی تصاویر جاری کی گئی ہیں جن میں وہ اپنی اس سیاحت کے دوران خلا سے زمین کا نظارہ کر رہے ہیں۔

چار عام شہری اپنی پرواز کے دوران خلا میں تیرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں اور نیچے سیارے پر گاڑی کی بڑی گنبد والی کھڑکی کو دیکھ رہے ہیں۔

حال ہی میں ارب پتی کاروباری شخصیات رچرڈ برانسن اور جیف بیزوس کی جانب سے خلا میں کی گئی پروازوں کے بعد یہ ایسی تیسری پرواز ہے جس میں پیشہ ور افراد کے بجائے شوقین افراد کے لیے پیسے دے کر زمین کے مدار میں جانے کی خواہش پوری کر رہے ہیں۔

اس پرواز کے لیے فنڈنگ امریکی ارب پتی جیرڈ آئزیک مین نے کی ہے جو خود بھی اس سفر کا حصہ ہیں اور ان کے علاوہ عملے کے تین افراد کرس سیمبروسکی، شان پروکٹر اور ہیلے ارسناکس شامل ہیں۔

جیرڈ آئزیک مین کے ساتھ اس سفر میں ایک ڈیٹا کے شعبے کے ماہر، ایک سائنس کے استاد اور ایک صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والا فرد شامل ہیں۔ ان چاروں نے خلا کے لیے اپنے سفر کا آغاز بدھ سے کیا تھا۔

یہ سب پہلی بار اپنے ذوق کی وجہ سے ایک تجارتی مشن پر مدار میں گئے ہیں۔ اس عملے کو سفر پر لے جانے والے راکٹ ’ڈریگن‘ کو امریکی ارب پتی ایلون مسک کی کمپنی سپیس ایکس نے بنایا ہے۔

ان کو امید ہے کہ اس سفر سے وہ دوسروں کو متاثر کر سکیں گے اور بچوں میں ہونے والے کینسر کے علاج کے لیے رقم جمع کر سکیں گے۔ اس مشن کو ’انسپیرشن فور‘ کا نام دیا گیا ہے۔

Haley Arceneaux

،تصویر کا ذریعہINSPIRATION4

Jared Isaacman

،تصویر کا ذریعہINSPIRATION4

کیلیفورنیا کی فرم نے اپنی ڈریگن پروازوں میں سے ایک کا انتخاب کیا جوان خلا بازوں کو 590 کلومیٹر تک بلندی پر لے جائے گی۔ یہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے بھی تقریباً 160 کلومیٹر آگے ہے اور مشہور ہبل خلائی دوربین سے بھی 50 کلومیٹر بلندی پا مقام ہے۔

خلائی سفر شروع کرنے کے بعد عملے کی سرگرمیوں کے بارے میں زیادہ معلومات جاری نہیں کی گئیں، ان چاروں پر ایک خصوصی نیٹ فلکس دستاویزی فلم بھی بن رہی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ وہ وہ سب ٹھیک ہیں، اور وہ بے وزنی کی کیفیت کے عادی ہو گئے ہیں اور کچھ سائنسی تجربات بھی کر رہے ہیں۔

Chris Sembroski

،تصویر کا ذریعہINSPIRATION4

وہ کرہ زمین پر موجود اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور میمفس، ٹینیسی کے سینٹ جوڈ چلڈرن ریسرچ ہسپتال میں مریضوں کے ساتھ انھوں نے سوال و جواب کا سیشن بھی کیا۔

جیرڈ آئزیک مین نے اس سفر پر جانے والوں کے لیے شرط رکھی تھی کہ وہ سینٹ جیوڈ ہسپتال کو چندہ دیں اور چندہ دینے والوں کے نام کی لاٹری نکلے گی اور جیتنے والے کو اس سفر کے لیے منتخب کیا جائے گا۔ کرس سیمبروسکی نے بھی اس چندے میں حصہ لیا لیکن ان کا نام نہیں نکلا۔ لیکن شو مئی قسمت کے جیتنے والا شخص ان کا اپنا ہی ایک دوست تھا جس نے اپنی ٹکٹ کرس سیمبروسکی کو دے دی۔

البتہ دوسری جانب چند ناقدین کا سوال ہے کہ ایسی خلائی پروازوں کا زمین پر ماحولیاتی اعتبار سے کیا اثر پڑ سکتا ہے۔

اسی ہسپتال میں آرسناکس ایک معاون معالج ہیں، جن کا وہاں دس سال کی عمر میں ہڈی کے کینسر کے طور پر بھی علاج کیا گیا تھا۔ آئزک مین کو یہ امید ہے کہ انسپریشن فور فلائٹ سے متعلق پائی جانے والی دلچسپی انھیں سینٹ جوڈ ہسپتال کے لیے 200 ملین ڈالر اکٹھا کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔

یہ چار غیر ہیشہ ور خلا باز ہفتے کے اختتام پر زمین پر واپس آنے والا ہیں۔ واپسی کے سفر میں یہ راکٹ بحر اوقیانوس میں کسی مقام پر اترے گا۔ یہ خلائی سیاحت میں ایک اور سنگ میل ثابت ہوگا، جس کا تجربہ ایک دہائی کے وقفے کے بعد دوبارہ کیا جا رہا ہے۔ رواں برس موسم گرما کے آغاز میں ارب پتی تاجر سر رچرڈ برانسن اور جیف بیزوس خلائی گاڑیوں میں خلا میں گئے تھے۔

آئندہ مہینوں میں ایسے سفر دیکھنے کو ملیں گے۔

A large glass dome will allow the crew to look down on Planet Earth

،تصویر کا ذریعہSPACEX

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.