بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو خط لکھا ہے۔
اختر مینگل نے خط میں کہا ہے کہ سیاست دانوں کے بجائے اسٹیبلشمنٹ کی مشاورت سے حل تلاش کیا جا رہا ہے، ہمیں جنرل ایوب سے جنرل مشرف تک کے مظالم اچھی طرح یاد ہیں۔
بی این پی کے سربراہ نے خط میں کہا ہے کہ نواز لیگ نے رات کی تاریکیوں میں اتحادیوں کو اعتماد میں لیے بغیر قانون سازی کی، انسانی حقوق کے خلاف قانون سازیاں دوسروں سے زیادہ ن لیگ کے خلاف ہی استعمال کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری اداروں کو کمزور، غیر جمہوری طاقتوں کو مضبوط کرنا جمہوریت کے تابوت میں مزید کیلیں ٹھوکنے کے مترادف ہے، آپ کی جماعت مشرف اور باجوہ کی سازشوں اور غیر آئینی اقدامات کو اتنی جلدی فراموش کر گئی، موجودہ دور میں گوادر یونیورسٹی کے قیام بمقام لاہور کا بھی اعلان کیا گیا۔
خط میں اختر مینگل نے کہا کہ گوادر ایئر پورٹ کا نام ایسے شخص کے نام کردیا جس سے شاید ہی بلوچستان کے لوگ واقف ہوں، گزشتہ مردم شماری میں بلوچستان کی آبادی جو تقریباً 2 کروڑ 24 لاکھ بنتی تھی اسے 73 لاکھ کم کر دیا گیا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اہم فیصلوں میں اتحادیوں کو اعتماد میں نہ لینا بد اعتمادی کو دوام بخشے گا، نگراں وزیرِ اعظم کے لیے ایسے شخص کی نامزدگی کی جس سے ہمارے لیے سیاست کے دروازے بند کر دیے گئے، آپ کے اس طرح کے فیصلوں نے ہم اور آپ میں مزید دوریاں پیدا کر دیں۔
Comments are closed.