وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمٰن نے انتخابات کیس سے متعلق کہا ہے کہ اس آئینی اور انتخابی تنازع کا حل صرف فل کورٹ بینچ میں ہے۔
شیری رحمٰن نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ عدلیہ کا احترام ہے، لارجر بینچ کے ارکان، عدلیہ اور بار میں تقسیم سے ابہام پیدا ہو رہا ہے، عدلیہ کی ذمہ داری ہے سوالات اور ابہام کو دور کرنے کے لیے فل کورٹ بینچ بنائے۔
شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ حکومت پہلے بھی اس معاملے پر فل بینچ کا مطالبہ کر چکی ہے، اب تک بار کونسلز اور قانونی ماہر اس بات پر بھی متفق نہیں ہو سکے کہ عدالتی فیصلہ 3 دو کا ہے یا 4 تین کا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ دو ججز نےجو سوالات اٹھائے ہیں وہ بھی انتہائی سنجیدہ نوعیت کے ہیں، اعلیٰ عدلیہ کا فرض ہے کے بینچ کے اندر اٹھنے والے اعتراضات پر نظرثانی کرے، فل کورٹ بینچ نہ بنا تو عدلیہ اور فیصلے کی غیر جانبداری پر مزید سوالات اٹھیں گے، معاملہ سلجھنے کے بجائے مزید الجھ جائے گا۔
شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ انتخابات اور آئین کے اس معاملے میں مزید ابہام پیدا کرنے کی کوئی گنجائش نہیں۔
Comments are closed.