امریکی سیکرٹ سروس نے شہریوں کے ٹیکس کی رقم سے ٹرمپ پراپرٹیز کو 20 لاکھ ڈالر کی ادائیگیاں کیں۔
امریکا میں حکومتی کرپشن کی تحقیقات کرنے والی تنظیم کریو (CREW) نے سرکاری ریکارڈ کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ سیکرٹ سروس نے ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی فیملی کی سیکیورٹی کے دوران ٹرمپ پراپرٹیز کو 20 لاکھ ڈالر کی ادائیگیاں کیں۔
فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ کے تحت حاصل کردہ دستاویزات سے کریو کو معلوم ہوا کہ سیکرٹ سروس نے سابق امریکی صدر اور ان اہلِ خانہ کی حفاظت کے لیے ٹرمپ کلب کو 3 لاکھ ڈالر سے زائد رقم ادا کی۔
اپنے دور صدارت کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے اس پام بیچ کلب کے 146 دورے کیے تھے جسے ’ونٹر وائٹ ہاؤس‘ بھی کہا جاتا تھا۔
نجی ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق سیکرٹ سروس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی گالف پراپرٹیز کو ساڑھے 8 لاکھ ڈالر کی ادائیگیاں کیں۔
دستاویزات کے مطابق ٹرمپ کے ہوٹلز پر سیکرٹ سروس کے 4 لاکھ ڈالر خرچ ہوئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے پہلے سال سیکرٹ سروس کو 8 مرتبہ واشنگٹن ڈی سی کے ٹرمپ ہوٹل میں قیام کا اجازت نامہ موصول ہوا تھا۔
حکومت کی طرف سے خفیہ ادارے کو یہ خصوصی اجازت نامہ ٹرمپ کی صاحبزادی لارا ٹرمپ اور ان کے خاوند ایرک ٹرمپ کی سیکیورٹی کے لیے دیا گیا تھا۔
ٹرمپ کی بیٹی اور داماد کی سیکیورٹی پر مامور سیکرٹ سروس کے ایجنٹس کو ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل میں قیام کرنے پر 38 ہزار ڈالر سے زائد رقم ادا کرنا پڑی۔
کریو کے مطابق سیکرٹ سروس نے ایرک ٹرمپ کے صرف دو دوروں پر ڈھائی لاکھ ڈالر خرچ کیے، یہ دونوں دورے ٹرمپ پراپرٹیز میں ہی کیے گئے تھے۔
امریکی تحقیقاتی تنظیم کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے صدارتی اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور ان سے مالی فوائد حاصل کیے۔
Comments are closed.