امریکی سینیٹرز نے پاکستان و افغانستان کیلئے امریکی سینیٹ میں معاشی بل متعارف کر ادیا۔
ڈیمو کریٹ سینیٹر کرس وین ہو لین، ماریہ کینٹ ویل اور ری پبلکن ٹوڈینگ نے یہ بل متعارف کرایا ہے۔
اس بل کے قانون بننے سے افغانستان اور پاکستان کے لیے معاشی فوائد پیدا ہوں گے۔
اس حوالے سے ڈیمو کریٹ رہنما طاہر جاوید کا کہنا ہے کہ یہ بل منظوری کے بعد قانون کا حصہ بن گیا تو 10سال کے لیے پاکستان کو بہت فائدہ ہو گا۔
انہوں نے بتایا کہ معاشی بل خطے میں استحکام کے فروغ کیلئے متعارف کرایا گیا ہے، بل کے تحت پاک افغان سرحدی علاقوں میں تعمیرِ نو کے زون کا قیام ہو گا۔
طاہر جاوید نے بتایا کہ قانون سازی کے ذریعے ٹیکسٹائل کا سامان بغیر ڈیوٹی امریکا بھجوایا جا سکے گا، اس بل کے بعد پاکستان کی امریکا کے لیے ایکسپورٹ 10 گنا بڑھ سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ معاشی بل سینیٹ کی امورِ خارجہ کمیٹی کے سامنے متعارف کرایا گیا، اس ایک عمل سے پاکستان کے بہت سے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔
ڈیمو کریٹ رہنما کا مزید کہنا ہے کہ اس بل سے پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات کو نئی جہت مل سکتی ہے۔
طاہر جاوید کا یہ بھی کہنا ہے کہ معاشی بل کو قانون بنوانے کے لیے 60 ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
Comments are closed.