امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے اجلاس میں جنرل مارک ملی نے اپنے چینی ہم منصب کو فون کالز کا سختی سے دفاع کیا۔
انھوں نے کہا کہ وہ جانتے ہیں اور یقین بھی ہے کہ صدر ٹرمپ کا چین پر حملہ کرنے کا ارادہ نہیں تھا لیکن اُس وقت ان کا کام تناؤ کم کرنا تھا۔
جنرل مارک ملی نے کمیٹی کو بتایا کہ ان کا چین کیلئے پیغام تھا کہ پرسکون اور مستحکم رہیں۔ امریکاچین پر حملہ نہیں کرنے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطح پر فوج کے درمیان رابطہ امریکی سلامتی کے لیے اہم تھا۔ رابطے کا مقصد فوجی کارروائیوں کا خاتمہ اور جوہری ہتھیاروں سے لیس عظیم طاقتوں کے درمیان جنگ کو روکنا تھا۔
جنرل مارک ملی نے مزید کہا کہ کسی بھی وقت وہ اتھارٹی پر قبضہ کرنے یا خود کو چین آف کمانڈ میں داخل کرنے کی کوشش نہیں کر رہے تھے۔
جنرل مارک ملی نے 30 اکتوبر 2020 اور 8 جنوری کو اپنے چینی ہم منصب کو فون کالز کرکے امریکا کی جانب سے حملہ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
Comments are closed.