وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ امریکا کو اڈے نہ دینے کا عمران خان کا فیصلہ اٹل ہے، پاکستان افغانستان کے خلاف کسی کارروائی کے لیے کوئی بیس نہیں دے گا، پاکستان پر کوئی دباؤ نہیں ہے، پاکستان کو دنیا کی کوئی پاور نظر انداز نہیں کر سکتی۔
وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کشمیر کی الیکشن مہم کیلئے پیر ودھائی پہنچ گئے، انہوں نے ایل اے 43 ویلی 4 میں پی ٹی آئی امیدوار جاوید بٹ کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے غیر ملکی فوج کے انخلاء کے بعد اس خطے کی سیاست بدلنے جا رہی ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن ہو، اس معاملے پر حکومت اور اپوزیشن ایک پیج پر ہیں، بھارت نے افغانستان میں پاکستان کے لیے دہشت گردی کو فروغ دیا۔
انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کرنا پاکستان ہی نہیں، خطے بھر کی ضرورت ہے، اس ملک میں 2 چیزیں قومی ہیں ایک تحریکِ انصاف اور دوسری پاک فوج، قومی سلامتی پر بریفنگ ہوئی، ساری اپوزیشن اور دیگرجماعتیں فوج کے ساتھ ہیں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ نے اپوزیشن کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ دنیا میں اپوزیشن کے صرف اکاؤنٹ ہیں جسے دنیا جانتی ہے، امریکا اور برطانیہ کو پتہ ہے کہ ان کے کتنے اکاؤنٹس ہیں، یہ صرف ٹی وی پر مقبوضہ کشمیر کا کیس لڑ رہے ہیں، عمران خان مقبوضہ کشمیر کا کیس دنیا میں لڑ رہے ہیں، کشمیر میں تحریکِ انصاف کی حکومت بننے جارہی ہے، کشمیر میں بلے کے ووٹ زیادہ نکلنے ہیں، جس کی انہیں تکلیف ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ تمام افغان دھڑے مل بیٹھیں، آدھی دھائی سے افغانستان میں لڑائی جاری ہے، ایک سلجھا ہوا طالبان جنم پا چکا ہے، یہ بندوق سے فیصلہ کرنے والے طالبان نہیں ہیں، طالبان سے مذاکرات کرنا ناصرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی ضرورت ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ چین کی سرمایہ کاری اس وقت تک ممکن نہیں جب تک افغانستان میں امن نہ ہو، ازبکستان تک ٹرین لے جانا بھی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک افغانستان میں امن نہ ہو، ہندوستان نے 40 سال پاکستان کے خلاف دہشت گردی کو منظم کیا، پاکستان کے خلاف دنیا کے میڈیا کو غلط اطلاعات فراہم کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول کی سی وی کوئی نہیں ہے، بلاول کی سی وی میرے پاس ہے، بلاول دل کا جانی ہے، وہ رونق ہے، مریم نواز غیر ذمے دارانہ زبان استعمال کر رہی ہیں، مریم کو اپنے لب و لہجے پر غور کرنا چاہیئے، جب ہارنے والے جماعتیں ہار تسلیم کریں گی تو جمہوریت مستحکم ہو جائے گی۔
وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ پوری قوم ملک کی سلامتی کیلئے پاک فوج کے پیچھے کھڑی ہے، طورخم اور چمن کا بارڈر کھلا رہے گا، طورخم بارڈر پر ویکسینیٹڈ پاکستانیوں کو داخلے کی اجازت ہو گی، افغانستان ایک خود مختار ملک ہے، کوئی مداخلت نہیں ہو گی۔
ان کا کہنا ہے کہ جولائی کو عمران خان اور ان کا انتخابی نشان حکومت بنانے جا رہا ہے، مریم نواز اور بلاول غیر پارلیمانی زبان استعمال کر رہے ہیں، الیکشن سے پہلے ہی وہ دھاندلی کا شور مچا رہے ہیں، وقت ثابت کرے گا کہ عمران دنیا میں کشمیر کی آواز بنے گا، اب ملک کی نہیں ریجن کی بات ہو رہی ہے۔
شیخ رشید احمد نے یہ بھی کہا ہے کہ اپوزیشن والے کس منہ سے باتیں کرتے ہیں اور کشمیر کا کیس ٹی وی میں لڑ رہے ہیں، یہ وہ طالبان نہیں جو بندوق سے باتیں کر رہا تھا، موجودہ طالبان سے بات کرنا ناصرف پاکستان بلکہ خطے کی ضرورت ہے۔
Comments are closed.