امریکا نے ایران کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کر دیا، ایرانی وزیر داخلہ، وزیر مواصلات، ایرانی فوج کے کمانڈرز اور دیگر افراد پابندیوں میں شامل ہیں۔
امریکی وزارت خزانہ کے مطابق ایران پر نئی پابندیاں ایران میں احتجاج کو دبانے کے لیے انٹرنیٹ کی معطلی اور پُرامن مظاہرین کے خلاف پُرتشدد کریک ڈاؤن پر لگائی گئی ہیں۔
پابندیوں میں شامل افراد کے امریکا میں موجود اثاثے ضبط ہوں گے اور امریکی فرد یا کمپنیاں ان افراد سے کاروبار نہیں کرسکیں گے۔
واضح رہے کہ ایران میں اسکارف پہننے کے قانون کی خلاف ورزی پر گرفتار 22 سالہ مہسا امینی 16 ستمبر کو پولیس کی حراست میں دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہو گئی تھی۔
ایران میں پولیس کی زیرحراست خاتون کی ہلاکت کے خلاف 20 روز سے مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
انسانی حقوق گروپ کے مطابق ایران میں مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں اب تک 133 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
Comments are closed.