پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپنر امام الحق نے حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ان کے والدین آج تک ان کا میچ اسٹیڈیم میں دیکھنے کے لئے کیوں نہیں آئے۔
ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم یوٹیوب کے پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان شرکت کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کھلاڑی نے جہاں مختلف امور پر گفتگو کی وہیں انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ہر کھلاڑی کی طرح ان کی بھی خواہش ہے کہ ان کے والدین بھی اسٹیڈیم میں آکر ان کا میچ دیکھیں تاہم وہ خود اپنے والدین کو گراؤنڈ نہیں لاتے۔
پوڈ کاسٹ میں دورانِ گفتگو انہوں نے بتایا کہ ’اپنے کیرئیر کے ابتدائی دنوں میں 2017 سے 2020 تک جب کبھی اپنی فیملی کے ساتھ باہر کھانا کھانے جاتا تھا تو اکثر نوجوان لڑکے لڑکیاں آکر مجھے ’پرچی‘ کہتے تھے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’مجھے بہت دُکھ ہوتا ہے جب کبھی کوئی ایسا کہتا ہے اسی خوف سے میرے والدین نے آج تک میرا کوئی میچ کرکٹ گراونڈ میں آکر نہیں دیکھا جبکہ ان کا بہت دل کرتا ہے‘۔
امام الحق نے بتایا کہ ’جتنی مرضی اچھی پرفارمنس دے دو لیکن جب بھی فیلڈنگ کے لئے باونڈری پر کھڑے ہو یا بیٹنگ کے دوران آؤٹ ہوکر پویلین جاتے ہوئے لوگوں نے ’پرچی‘ کے نعرے لگانے ہیں اور میں نہیں چاہتا کہ جب میری امی کرکٹ اسٹیڈیم میں آئیں تو وہ یہ نعرے سنیں، مجھ تو عادت ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی بہن، بھائی اور بھابھی حال ہی میں صرف ایک یا دو میچ دیکھنے کے لئے اسٹیڈیم آئے اور وہ بھی تب جب میں سینئر ہوگیا، لیکن والدین کو اب بھی گراونڈ میں لانے کا چانس نہیں لیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس وجہ سے وہ کافی ذہنی دباؤ کا شکار رہے اور ابتدائی تین سال اس سے لڑنا پڑا، انہوں نے کہا کہ والدین کو جب ان کی وجہ سے یہ سب سننا پڑئے گا تو انہیں کیسا لگئے گا کرکٹرز کو تو عادت ہوتی ہے یہ سب سننے کی لیکن گھر والوں کو نہیں، اسی وجہ سے میں نے اپنے گھر والوں کے ساتھ باہر آنا جانا چھوڑ دیا۔
Comments are closed.