وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے، اگر وہ کہتے ہیں کل کرادیں تو ہم تیار ہیں۔
نگراں وزیراعظم کی زیرصدارت نگراں کابینہ کا آج پہلا اجلاس ہوا۔
نگراں کابینہ کے پہلے اجلاس سے متعلق نگراں وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ چیف الیکشن کمیشن کے ساتھ پہلی ملاقات کی ہے، الیکشن کمیشن سے حکومت بھرپور تعاون کرے گی، چیف الیکشن کمیشنر کو حکومت کی طرف سے یقین دہانی کرائی ہے، چیف الیکشن کمشنر کوآئین اور قانون کی روشنی میں انتخابات کے لیے مدد کی یقین دہانی کرائی۔
اُن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ویب سائٹ پر حلقہ بندی کا شیڈول دیا ہے، الیکشن کمیشن 90 دن میں الیکشن کا کہے گا تو ایک گھنٹہ کرسی پر نہیں بیٹھیں گے۔
کابینہ سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کو معاشی عدم استحکام کا شکار نہیں کریں گے، پچھلی حکومتوں کے مقابلے میں کابینہ کا سائز کم ہے، زیادہ کابینہ اراکین کا تعلق متعلقہ شعبوں سے ہے، پچھلی حکومت کے فیصلوں کا تسلسل برقرار رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن والے دن پہلا ووٹ نگراں وزیراعظم اور کابینہ کاسٹ کرے گی، جب تک رہیں گے اپنی آئینی ذمے داریاں پوری کریں گے، ہمارا کام بولے گا، ملک کو عوام کے منتخب نمائندے ہی چلائیں گے۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ نگراں وزیراعظم نے کابینہ کے سرکاری اخراجات کم کرنے پر زور دیا ہے، زیادتی ہوگی کہ ملک اس حال میں ہو اور کابینہ اللے تللے کرے، آئی ایم ایف کا منجمد پروگرام بڑی مشکل سے دھکا لگا کر اسٹارٹ کیا گیا، آئی ایم ایف سے کچھ وعدے کئے گئے ہیں، وعدوں میں شامل ہے کہ بہت زیادہ سبسڈی نہیں دیں گے، مہنگائی کے باعث لوگوں کی مشکلات کا اندازہ ہے، معاشی بدحالی ایک حقیقت ہے اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا، توجہ ملک کی معیشت پر رہے گی۔
اُن کا معیشت پر مزید بات کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ 2015 ، 2016 کے بعد معاشی حالات خراب ہوئے، چاہتے اور نہ چاہتے ہوئے تیل منہگا کرنا پڑا، پیٹرولیم مصنوعات مہنگی خرید کر سستا فروخت کرنے کے متحمل نہیں، مرتضی سولنگی نے کہا ہے کہ آمدنی نہیں بڑھ رہی تو اخراجات نہیں بڑھائیں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران نگراں وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ پوری کوشش ہوگی کے اپنے حلف کی پاسداری کریں۔
نگراں وزیراعظم نے ہر وزیر سے اس کی وزارت پر بریفنگ لی ہے، نگراں وزیراعظم نے کہا ہے کہ مسئلہ کمشیر کو نہ نظر انداز کرسکتے ہیں نہ کریں گے، نگراں وزیراعظم نے کہا کہ کسی مذہب کی تضحیک نہیں ہونے دیں گے، نگراں وزیراعظم نے ملک میں انفراسٹرکچر کی بہتری پر زور دیا ہے، کابینہ نے ملک میں صوفی ازم کو فروغ دینے پر زور دیا ہے، اپنی ذمہ داریاں آئین و قانون کے تحت پوری کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جڑانوالہ واقعے پر ہر فرد نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے، پاکستان 25 کروڑ عوام کا ملک ہے، ریاست کی طاقت اقلیتوں کے ساتھ کھڑی ہے، تمام شہریوں کو برابر انسانی حقوق حاصل ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ تمام عقائد کا احترام کرنا ہم سب کا اور ریاست کی ذمہ داری ہے، عدم برداشت اور نفرت کی بھٹیاں آج سے نہیں ہیں، ہم کسی فریق کا کردار ادا نہیں کریں گے، سب کافرض ہے نفرت کے لاوے روکیں، ہرکام ڈنڈے سے ٹھیک نہیں ہوگا۔
نگران وزیراطلاعات مرتضی سولنگی کا کہنا تھا کہ نگراں کابینہ کے اہم فیصلے پیش کروں گا۔
Comments are closed.