پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں، الیکشن میں ایک دن کی تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ کل مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میٹنگ میں جو فیصلہ ہوتا ہے اسے ماننا پڑے گا، وزیراعظم نئی مردم شماری پر الیکشن کی بات بطور صدر ن لیگ نہیں کر رہے، وہ بطور وزیراعطم یہ بات کر رہے ہیں کیونکہ قومی حکومت ہے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ اتحادی حکومت میں شامل کچھ جماعتیں تحفظات کا اظہار کرتی ہیں تو ان کو دیکھنا ذمے داری ہے، نئی مردم شماری پر الیکشن کروائیں گے تو آئین میں ترمیم کی ضرورت ہوگی، نئی مردم شماری پر اتفاق رائے ہو جائے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، ہماری پہلی ترجیح یہی ہے کہ الیکشن مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ نئی مردم شماری پر انتخابات پر فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے، کل سی سی آئی اجلاس میں نئی مردم شماری پر فیصلہ نہیں ہوتا تو پرانی مردم شماری پر الیکشن کروانا آسان ہے۔
جاوید لطیف نے یہ بھی کہا کہ پرانی مردم شماری پر الیکشن مقررہ وقت پر ہو سکتے ہیں، نئی مردم شماری پر جائیں گے تو انگلیاں اٹھیں گی اور باتیں بھی ہوں گی، لوگ کہتے ہیں کہ ٹیکنوکریٹ آیا تو دو سال کیلئے الیکشن بھول جائیں، کیا ٹیکنوکریٹ کو مسلم لیگ ن لائے گی، ایسا قطعاً نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اتحادی حکومت کا حصہ ہے لیکن ملبہ ن لیگ پر نہیں ڈالاجا سکتا، زیادہ ذمے داری ن لیگ پر آئے گی، لیکن ہم تاخیر نہیں چاہتے، ایم کیو ایم یا کوئی اور جماعت اعترض کرتی ہے تو اسے دیکھنے کی بھی ذمے داری ہے۔
جاوید لطیف نے مزید کہا کہ کوئی بھی نگراں وزیراعظم بنا دیا جائے وہ دھاندلی نہیں کر سکتا، جب تک کوئی طاقتور کسی کا بازو مروڑ کر آر ٹی ایس بند نہ کرے دھاندلی نہیں ہو سکتی، الیکشن کمیشن چاہے تو دھاندلی نہیں ہوسکتی۔
رہنما مسلم لیگ ن نے یہ بھی کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ بھولے نہیں، آج اس کے ثمرات نظر آرہے ہیں۔
Comments are closed.