بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

الیکسی نوالنی پر قاتلانہ حملہ: امریکہ نے روسی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کر دیں

روسی حزبِ اختلاف کے رہنما الیکسی نوالنی پر قاتلانہ حملہ: امریکہ نے روسی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کر دیں

الیکسی نوالنی

امریکہ نے روس کے حزبِ اختلاف کے سرکردہ رہنما الیکسی نوالنی کو مبینہ طور پر زہر دینے پر چند سینئیر روسی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

امریکہ کی جانب سے یہ پابندیاں روس کے اعلیٰ جاسوس اور چھ دیگر افراد پر لگائی گئی ہیں جبکہ یورپی یونین نے بھی الیکسی ناوالنی کی صورتحال کے پیش نظر روس مخالف مزید پابندیوں پراتفاق کیا ہے۔

امریکی عہدیداروں نے بتایا ہے کہ انٹلیجنس نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ گذشتہ سال نوالنی پر ہونے والے حملے کے پیچھے ماسکو حکومت کا ہاتھ تھا۔

واضح رہے کہ گذشتہ اگست میں 44 برس کے نوالنی پر نرو ایجنٹ سے حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ بال بال بچے تھے۔ وہ اس کا الزام پیوتن پر لگاتے ہیں جبکہ کریملن اس کی تردید کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پابندیوں پر روس کا ردعمل کیا ہے؟

امریکی حکومت اور یورپی یونین کی جانب سے ان اقدامات کی تصدیق سے پہلے ہی روسی حکومت نے اس پر اپنا ردعمل دے دیا تھا۔

منگل کی صبح روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اپنے دعوے کو دہراتے ہوئے کہا تھا کہ مغربی ممالک ’ان حقائق کو چھپا رہے ہیں جن سے یہ سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے‘ کہ نوالنی کے ساتھ کیا ہوا اور روس کو غیر منصفانہ سزا دی جا رہی ہے۔

سرگئی لاوروف نے کہا کہ ’ہم امریکہ اور جو اس کی پیروی کرنے والے ہیں جیسے یورپی یونین، کی جانب سے یکطرفہ غیر قانونی پابندیوں کے حوالے سے اپنا مؤقف کئی مرتبہ واضح کرتے آئے ہیں۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت کسی بھی قسم کی پابندیوں کا جواب دے گی۔

الیکسی نوالنی

امریکہ نے کیا اقدامات کیے ہیں؟

امریکی انتظامیہ کے عہدیداروں نے بتایا ہے کہ سات سینئر روسی عہدیداروں جبکہ کیمیائی اور حیاتیاتی پیداوار میں شامل 14 اداروں پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔

ایک عہدیدار نے کہا کہ نوالنی کو قتل کرنے کی کوشش کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال میں روس کے خطرناک انداز کی پیروی کرتی ہے۔

ان پابندیوں کا نشانہ بننے والوں میں سے کچھ کے نام جاری کر دیے گئے۔ ان میں روس کی انٹیلیجنس ایجنسی ایف ایس بی کے سربراہ الیگزینڈر بورٹنکوف اور نائب وزرائے دفاع الیکسی کریوورچوکو اور پیول پوپوف شامل ہیں۔

یہ پابندیاں امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی طرف سے روس پر عائد کی گئی ہیں، جنھوں نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے روسی صدر پیوتن کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیا ہے۔

دوسری جانب منگل کے روز یورپی یونین نے بھی اعلان کیا کہ اس نے چار روسی سرکاری عہدیداروں کے اثاثے منجمد کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر سفری پابندیاں عائد کی ہیں۔

الیکسی نوالنی کون ہیں؟

  • نوالنی کرپشن کے خلاف مہم چلانے والے ایک سرکردہ رہنما ہیں جو صدر پیوتن کے سخت مخالف ہیں اور فی الحال جیل میں ہیں۔ انھیں جنوری میں جرمنی سے روس پہنچنے پر حراست میں لیا گیا تھا۔
  • انھوں نے سنہ 2018 کی صدارتی دوڑ میں حصہ لینے کی کوشش کی تھی لیکن انھیں رقم کی خرد برد کے ایک الزام کی وجہ سے ایسا کرنے سے روک دیا گیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس الزام کے محرکات سیاسی تھے۔
  • وہ ایک نڈر بلاگر ہیں اور سوشل میڈیا پر ان کے روس میں لاکھوں فالوورز ہیں۔ سنہ 2020 میں وہ سائبیریا میں اپنے کچھ حمایتیوں کو مقامی کونسلوں میں منتخب کروانے میں کامیاب بھی ہوئے تھے۔
  • اپنی ایک حالیہ ویڈیو میں انھوں نے الزام عائد کیا تھا کہ بحیرہ اسود کے ساحلی علاقے پر موجود ایک شاندار محل نما عمارت صدر پیوتن کو رشوت کے طور پر دی گئی ہے۔
BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.