اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر برائے ہیومن رائٹس ڈیفنڈرز میری لالر نے اقوام متحدہ سمیت تمام اداروں کو کشمیری کارکنوں سے متعلق بھارت کے عدم تعاون سے مطلع کردیا۔
اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ٹوئٹر پر اس حوالے سے جاری پیغام میں انہوں نے آگاہ کیا کہ اب وہ عوامی طور پر (پبلیکلی) اس بات کا اظہار کر رہی ہیں کہ انسانی حقوق کے کشمیری کارکنوں خرم پرویز اور عرفان معراج کی نظر بندی کے مسئلے پر انہوں نے بھارتی حکومت کے ساتھ جو خط و کتابت کی تھی اس کا بھارتی حکومت نے جواب نہیں دیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ ان کشمیری کارکنوں کی نظر بندی میں مسلسل توسیع بھی کی جا رہی ہے۔
اس اطلاع کے ساتھ انہوں نے اقوام متحدہ سے متعلق جنیوا میں موجود بھارت کے آفس کو بھی ٹیگ کرتے ہوئے تحریر کیا کہ ’اب عوامی: کشمیری انسانی حقوق کے محافظ عرفان مہراج اور خرم پرویز کی نظربندی پر حکومت ہند سے مواصلت۔ کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے اور انتہائی تشویشناک بات یہ ہے کہ HRDs نے اس کے بعد سے اپنی حراست میں دو بار توسیع کی ہے‘۔
اس پیغام کے ساتھ ہی انہوں نے اقوام متحدہ کے دفتر سے جاری ہونے والا جو پیغام جاری کیا گیا ہے اسے بھی لف کرتے ہوئے اس کے مندرجات بیان کیے ہیں۔
Comments are closed.