یورپی یونین اور افغانستان کی عبوری حکومت کے درمیان مذاکرات کل قطر کے دارالحکومت دوحا میں ہوں گے۔ یہ بات یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کے مرکزی ترجمان پیٹر اسٹانو نے آج برسلز میں بتائی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان کل ہونے والے مذاکرات میں یورپی وفد کی نمائندگی افغانستان کیلئے یونین کے خصوصی نمائندے ٹوما نکلسن کریں گے۔ ان مذاکرات کا مقصد افغانستان کے عوام کی مدد کیلئے مختلف طریقوں پر غور کرنا ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ ان مذاکرات کا ہرگز یہ مقصد نہیں کہ یورپی یونین افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کررہا ہے۔ کل ہونے والے مذاکرات میں افغان عوام کیلئے امداد کے علاوہ یورپی یونین کے ان رہنما اصولوں پر بھی بات کی جائے گی جو یورپی یونین نے افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کیلئے طے کر رکھے ہیں۔
ان 5 اصولوں میں انسانی حقوق کی صورتحال خصوصی طور پر افغان خواتین کے حقوق، افغانستان میں تمام فریقین کی شمولیت کے ساتھ ایک نمائندہ حکومت، افغانستان کی سرزمین دوسرے ممالک کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونا شامل ہے۔
جبکہ افغان عوام تک انسانی امداد کیلئے آزادانہ رسائی اور افغانستان سے افغان شہریوں اور غیر ملکیوں سمیت انخلاء کرنے والوں کیلئے طالبان کی جانب سے تحفظ اور کمٹمنٹ بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بچیوں کی تعلیم اور غیر قانونی گرفتاریوں کا مسئلہ بھی اٹھایا جائے گا۔
Comments are closed.