وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان سفیرکی بیٹی کےمبینہ اغوا کی تحقیقات کےبعد نتیجے کےقریب پہنچ چکے ہیں، حتمی نتیجے تک پہنچنے کے لیے افغان سفیر اور صاحبزادی کا تعاون درکار ہے۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی کی تسلی کے مطابق ایف آئی آر درج کی گئی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ افغان سفیر کی بیٹی جن ٹیکسیوں میں بیٹھیں ان کے ڈرائیورز کے بیانات ریکارڈ کیے گئے، 700 گھنٹوں کی فوٹیج کا جائزہ لیا گیا جبکہ 250کے قریب افراد سے شفاف پوچھ گچھ کی گئی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت امن کے عالمی ایجنڈےمیں رکاوٹ ہے، بھارت افغانستان کی زمین استعمال کرنا چاہتا تھا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت ہر چیز کو تباہ کرنا اور رخنہ ڈالنا چاہتا ہے، بھارت امن اور استحکام پیدا کرنے میں مدد گار ثابت نہیں ہو رہا، دنیا پاکستان کے کردار کی تعریف کرتی ہے اور بھارت اس میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دشمن سی پیک کو متاثر کرنے کے لئے افواہیں پھیلاتے ہیں، ہم ان قوتوں کو بے نقاب کریں گے جو چین اور پاکستان کے تعلقات متاثر کرنا چاہتے ہیں لہٰذا کل چین روانہ ہو رہا ہوں جہاں اگلے دو روز میں اہم شخصیات سے ملاقاتیں ہوں گی۔
اُنہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو کنٹرول کرنے کے لیے جاسوس نیٹ ورک استعمال ہوتا ہے، لوگوں نے جاسوس نیٹ ورک کو کسی اور مقاصد کے لیے استعمال کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کی انتظامیہ مسلم لیگ ن کے وزیراعظم کو جوابدہ ہے، آزاد کشمیر میں ن لیگ حکومت کے سیٹ اپ میں ہی انتخابات ہو رہے ہیں، دھاندلی کے خدشات کا اظہار مسلم لیگ ن کا اے جے کے حکومت پر عدم اعتماد ہے۔
وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ کا بیان بلی تھیلے سے باہر آنے کے مترادف ہے، بھارت اپنے مفادات کی خاطر خطے کا امن خراب نہ کرے، بھارت کو مسلسل ناکامیاں ہو رہی ہیں جبکہ پاکستان کا عالمی کردار اہم ہو رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ بھارت کشمیر میں عید کے روز بھی نماز کی اجازت نہیں دیتا، بھارت نے اپنے اقدامات سے پاکستان کے موقف کی تائید کی۔
اُنہوں نے کہا کہ سری نگر دلی سے دور ہو گیا اور دل بھی دور ہو گئے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کے تحفظات کا اظہار سمجھ سے بالا ہے، کشمیر الیکشن میں اپوزیشن تحفظات کا اظہار کر رہی ہے، آزاد کشمیر میں پاکستان مسلم لیگ نواز کی حکومت اور انتظامیہ ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز کی نگرانی میں انتخابات اور ان پر ہی تحفظات، عدم اعتماد ہے، کشمیریوں کو آپ کے اقدامات پسند آئے ہوتے تو دل دور نہ ہوتے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ قیدیوں کی رہائی پر سعودی حکومت کے شکر گزار ہیں۔
Comments are closed.