افغانستان کی موجودہ صورتحال سے شعبہ طب بھی متاثر ہوا ہے، کابل کے سرکاری وزیر خان اسپتال کے 50 فیصد ڈاکٹرز اور نرسز ڈیوٹی پر نہیں آرہے۔
بینکوں سے رقوم تاخیر سے ملنے کے باعث اسپتال میں ادویات اور مختلف اشیا کی فراہمی متاثر ہوئی ہیں۔
اسپتال میں مفت ادویات نہ ملنے سے مریضوں کے رشتے دار قرض لے کر علاج کروانے پر مجبور ہیں۔
اس سے قبل یہ اطلاعات بھی آئی تھیں کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل کے بینکوں میں شہریوں کا رش لگ گیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے میں صرف ایک ہزار افغانی روپے ہی نکال سکتے ہیں، رقم نکلوانے کے لیے ایک دن پہلے نام درج کروانا پڑتا ہے۔
افغانستان میں شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے اور لوگوں نے اپنے گھر کا سامان بیچنا شروع کردیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ نامساعد حالات اور پریشانی کے سبب ہم مجبور ہوگئے ہیں ہمارے گھروں میں کھانے پینے کی اشیاء ختم ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے یہ اقدام اٹھانے پر مجبور ہیں۔
Comments are closed.