پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم سواتی کے پرچہ ریمانڈ میں ایف آئی اے کی جانب سے کلریکل غلطی سامنے آئی ہے۔
گرفتار کرنے والے سب انسپکٹر محمد وسیم نے پرچۂ ریمانڈ پر تاریخ 27 نومبر کے بجائے27 اکتوبر لکھ دی۔
ڈیوٹی مجسٹریٹ وقاص راجہ نے فیصلے سے قبل سب انسپکٹر محمد وسیم کو طلب کر لیا۔
عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ وسیم اپنے دستخط سے تاریخ کنفرم کریں۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سینیٹر اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ پر اسلام آباد کے ڈیوٹی مجسٹریٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
سینیٹر اعظم سواتی کو ایف ایٹ کچہری میں ڈیوٹی مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ کے روبرو پیش کیا گیا۔
اس موقع پر ایف آئی اے نے عدالت سے اعظم سواتی کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے چک شہزاد کے فارم ہاؤس سے آج صبح متنازع بیان پر گرفتار کیے گئے تحریکِ انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف تضحیک اور پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف مقدمہ سائبر کرائم ونگ میں ایف آئی اے کے ٹیکنیکل اسسٹنٹ انیس الرحمٰن کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
Comments are closed.