شہید صحافی اطہر متین کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر کراچی پولیس چیف آفس کے باہر جوائنٹ جرنلسٹس ایکشن کمیٹی کے تحت مظاہرہ کیا گیا اور علامتی دھرنا دیا گیا، جس میں میں شہید صحافی کی بیٹیوں اور اہلخانہ سمیت صحافی برادری، سیاسی جماعت کے رہنماؤں اور سول سوسائٹی نے شرکت کی۔
شہید اطہر متین کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر جرنلسٹس ایکشن کمیٹی کے تحت کراچی پولیس چیف آفس پر احتجاجی دھرنا دیا گیا، احتجاج میں کراچی پریس کلب کے ممبران، تمام صحافتی تنظیموں کے کارکنوں نے شرکت کی، یہ صحافی کی شہادت کے بعد پہلا احتجاج تھا جو پولیس کو دیے گئے الٹی میٹم کے بعد کیا گیا، احتجاج میں اطہر متین کے اہلخانہ بھی شریک ہوئے۔
اطہر متین کی صاحبزادی نے کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن سے اپنے بابا کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا، صحافتی تنظیموں نے مطالبہ کیا کہ کراچی پولیس قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرے۔
احتجاج سے کراچی کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا جس میں شہر میں جاری بدامنی ختم کرنے اور اطہر متین کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔
احتجاج میں شریک صحافیوں نے شاہراہ فیصل کے فٹ ہاتھ پر بھی علامتی احتجاج کیا، صحافیوں نے کہا کہ اگر قاتل گرفتار نہ ہوئے تو یہ شاہراہ بھی بند کی جاسکتی ہے۔
کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے اطہر متین کی صاحبزادی کے سر پر ہاتھ رکھا اور وعدہ کیا کہ اس کے والد کے قاتلوں کو گرفتار کریں گے اور انہیں قرار واقعی سزا دلوائیں گے۔
جرنلسٹس ایکشن کمیٹی کل کراچی پریس کلب سے احتجاجی ریلی نکالے گی جو سندھ اسمبلی تک جائے گی اور وہاں احتجاج بھی کیا جائے گا۔
Comments are closed.