وزیر خزانہ شوکت ترین نے روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کا سبب کورونا وائرس کو قراردے دیا۔
میڈیا بریفنگ میں شوکت ترین نے کہا کہ رٹیلر 10 نہیں، 20 نہیں، 50 نہیں، 100 نہیں بلکہ 400 فیصد تک منافع لیتا ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ رٹیلر سے پوچھیں گے وہ اتنا منافع کیوں لے رہا ہے؟ کسان سے لے کر رٹیلر تک قیمتوں کا تعین کر رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ کسانوں کو صحیح قیمتیں دینے کے لیے آڑھتی کا کردار ختم کرنے جارہے ہیں۔
شوکت ترین نے دوران گفتگو آٹے کی قیمتوں میں چند روز میں کمی کا دعویٰ بھی کرڈالا۔
اس موقع پر انہوں نے احساس پروگرام کے تحت آٹے، چینی اور دیگر اشیا پر ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کا اعلان بھی کیا۔
Comments are closed.