اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ملک میں مہنگائی بڑھنے کا پھر اعتراف کرتے ہوئے کہا ہےکہ قرضوں کے باوجود لوگوں پر کم سے کم بوجھ ڈالنے کی کوشش کی ہے، کامیاب پاکستان پروگرام ملک کا بہترین منصوبہ ثابت ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں کامیاب پاکستان پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہناہےکہ یہ پروگرام ہمیں 74 سال پہلے شروع کرنا چاہیے تھا، پروگرام محروم طبقات کی زندگیاں بدلنے اور مالی لحاظ سے بااختیار بنانے کےلیےتشکیل دیا گیا ہے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے فائدے کے لیے ہی اسلامی شریعت پر چلنے کا کہا گیا ہے، رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے پہلی فلاحی ریاست بنائی، پھر خوش حالی آئی، ریاست مدینہ کے اصولوں پر چلنے سے ہم ترقی کے راستے پر چل نکلیں گے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں غلط معاشی پالیسیاں اختیار کی گئیں، ملک میں فلاحی ریاست کے فیصلے پر کبھی عمل نہیں ہوا ہم نے پہلے سرمایہ جمع کرنا چاہا، پھر فلاحی اسلامی ریاست بنانا چاہی۔
ان کا کہنا ہے ریاست مدینہ میں جو کام کیا گیا وہ حقیقت ہے، خام خیالی نہیں، چین نے مدینے کا ماڈل فالو کیا اور ترقی حاصل کی، چین نے غربت کے خاتمے کے لیے مختلف منصوبے شروع کیے، چینی صدر نے حال ہی میں اعلان کیاکہ وہاں انتہائی غریب نہیں رہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بزرگوں کے اصولوں پر عمل نہیں کیا گیا، اشرافیہ کو فائدہ پہنچایا گیا، نصاب تعلیم بھی ایک نہیں رکھا گیا، جس سے اشرافیہ نے فائدہ اٹھایا، نیچے سے اوپر آنے والے بھی اس نظام سے فائدہ اٹھانے والے بن گئے۔
وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ یکساں تعلیمی نصاب لانے کا اہم کام کیا گیا، ناانصافی پر مبنی تعلیمی نظام کو بچانے کے لیے آوازیں اٹھ رہی ہیں، ناانصافی کے حامیوں کو شرم نہیں آتی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 1700 کی دہائی میں ہندوستان کا جی ڈی پی 24 فیصد تھا، بھارت میں اس وقت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت پاکستان سے دگنی ہے، پیٹرول پر سیلز ٹیکس اور لیوی نیچے لے آئے ہیں، سیلز ٹیکس اور لیوی نیچے لانے سے پیٹرول زیادہ مہنگا نہیں ہوا، پاکستان پیٹرول کا برآمدی ملک نہیں، پھر بھی یہاں نرخ کم ہیں، کوشش کی کہ عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ کامیاب پاکستان پروگرام ملک کا بہترین منصوبہ ثابت ہوگا، اس منصوبے سے غریبوں کی حالت بہتر بنانے میں مدد ملے گی، پاکستان میں مہنگائی بڑھ گئی ہے، غریبوں کی مشکلات کا احساس ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت پوری کوشش کررہی ہے کہ نچلے طبقے کو کوئی تکلیف نہ ہو، دنیا میں تیل کی قیمت پچھلے چند مہینوں میں 100فیصد بڑھی، پاکستان میں 22 فیصد بڑھائی ہے، جن ممالک سے تیل نکلتا ہے ان کے علاوہ پاکستان سب سے کم قیمت پر پیٹرول اور ڈیزل فروخت کررہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا میں گندم کی قیمت 37 فیصد بڑھی، پاکستان میں قیمت 12 فیصد بڑھائی ہے، دنیا میں چینی کی قیمت 40 فیصد بڑھی ہے، پاکستان نے21 فیصد بڑھائی ہے۔
واضح رہے اس پروگرام کے 5 جزو ہیں، جس میں کسانوں کو بلا سود قرض دینا، شہریوں کو کاروبار کیلئے 5لاکھ تک بلا سود قرض، اپنا گھر بنانے کیلئے فنانسنگ کی سہولت، سکالر شپ اسکیم اور صحت انصاف کارڈ شامل ہیں۔
کامیاب پاکستان اپنی نوعیت کا منفرد پروگرام ہے جس کے تحت 37لاکھ گھرانوں کو 14سو ارب روپے کے قرضے دیئے جائیں گے۔
Comments are closed.