وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ اسمبلی کا ریکارڈ عدالت کو دینا ہے یا نہیں؟ فیصلہ اسپیکر کریں گے۔ حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات میں اختلاف الیکشن کی تاریخ پر ہوا، کل اس کی رپورٹ سپریم کورٹ کو دیں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے حکومت کو چار ججز کا فیصلہ ماننے کا پابند کیا ہے، تین دو کا فیصلہ قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ستمبر سے پہلے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن نہ ہوئے تو صدر عارف علوی اگلے الیکشن تک ایوان صدر میں بیٹھے رہنے کا اختیار رکھتے ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے بعد اسمبلیوں نے اپنی مدت پوری کرنا شروع کیں، 1997سے اب تک ملک میں الیکشن ایک ہی روز ہوئے۔
وزیر قانون نے کہا کہ پارلیمان نے الیکشن کےلیے فنڈز کی سمری قبول نہیں کی، ہماری یہ مجبوری ہے کہ پارلیمان تین دو کا فیصلہ نہیں مانتی، ہم نہیں چاہتے کہ نگراں سیٹ اپ میں کوئی بڑا معاشی دھماکا ہو، تجویز دی تھی کہ بجٹ کے بعد اتحادیوں کی مشاورت سے اسمبلی ختم کریں۔
پی ٹی آئی کمیٹی نے کہا کہ 14 مئی کے الیکشن کا فیصلہ فیلڈ میں ہے، پی ٹی آئی نے کہا کہ اسمبلیاں 14 مئی سے پہلے ختم کرنے کی یقین دہانی کروائیں، دونوں اطراف نے آخری ملاقات کے بعد محتاط میڈیا گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کمیٹی نے کہا کہ لیڈر شپ کا حکم ہے ہم 14 مئی الیکشن پر کھڑے ہیں، ہم مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں دوبارہ مذاکرات کرسکتے ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پنجاب میں نگراں سیٹ اپ ہے، مرکزی حکومت کی پنجاب اینٹی کرپشن کے فیصلوں میں شرکت داری نہیں ہوتی، پرویز الہٰی کے گھر پر حملے کا حکم کس نے دیا، اس کا جواب ڈھونڈنے کے لیے لاہور جانا بہتر ہے، ماضی میں بھی پرچے ہوئے لوگ گرفتاریاں بھی دیتے رہے، یہ جتھے بازی نہیں تھی، عمران خان جب گنتی کرتے ہیں تو ورکرز کے پرچے بھی شامل کرلیتے ہیں۔
وزیر قانون نے کہا کہ صدر اور وزیراعظم سے متعلق آئین میں ہے کہ نئے انتخاب تک عہدے پر رہ سکتے ہیں، صدر مملکت چلے جاتے ہیں تو چیئرمین سینیٹ قائم مقام صدر بن جائیں گے۔
Comments are closed.