وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ اسٹیل ملز کی زمین تو ہے ہی سندھ حکومت کی۔
پاک اسٹیل ملز یونین کے ساتھ سید ناصر شاہ نے پریس کانفرنس کی اور کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اسٹیل ملز ملازمین کے مسائل سننے کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت اسٹیل ملز ہمیں دے، ہم اسے کسی کو ہتھیانے نہیں دیں گے۔
صحافی نےصوبائی وزیر سے سوال کیا کہ سندھ حکومت اسٹیل ملز کی زمین لے گی یا پلانٹ لے گی؟
اس پر ناصر شاہ نے جواب دیا کہ اسٹیل ملز کی زمین تو ہے ہی سندھ حکومت کی، ہم کہہ رہے ہیں وفاقی حکومت اس کا پلانٹ بھی ہمیں دے دے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے روس سے پاک اسٹیل کو چلانے کے لیے بات کی ہے۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نے روس سے پاک اسٹیل کے حوالے سے ایم او یو کیا لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا۔
دوران گفتگو ناصر شاہ نے جماعت اسلامی کے سابق سٹی ناظم نعمت اللّٰہ خان کی تعریف کی اور کہا کہ اُن کے دور میں کے ایم سی اور واٹر بورڈ میں اربوں روپے تھے۔
صوبائی وزیر نے مصطفیٰ کمال کی سٹی نظامت پر بھی تبصرہ کیا اور کہا کہ ایم کیو ایم کے دور میں کے ایم سی اور واٹر بورڈ سب ہی خسارے میں چلے گئے۔
انہوں نے اسٹیل ملز سے چوری کے واقعات کا نوٹس لیا اور کہا کہ آئی جی کو ایف آئی آر درج کرنے اور چوکیاں لگانے کا کہہ دیا ہے۔
ناصر شاہ نے مزید کہا کہ اسٹیل ملزسے اربوں روپے کی چوری ہورہی ہے، چوری کے واقعات کی انکوائری رپورٹ عام کی جائے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملازمین پر تشدد کرنے والی اسٹیل ملز کی سیکیورٹی کو چوری کیوں نظر نہیں آتی؟
صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم نے پرویز مشرف دور میں رکھے گئے افراد کو مستقل کیا، ہمارے دور میں ریل کی پٹریاں اور آلات چوری نہیں ہوئے۔
اس موقع پر رہنما ایمپلائر یونین شمشاد قریشی نے کہا کہ اصل معاملہ 1ہزار ارب روپے سے زائد کی قیمتی زمین کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل کے ساتھ کھلواڑ ہورہا ہے، یہاں سے روزانہ 10 تا 15 ٹرک مال چوری ہورہا ہے۔
Comments are closed.