وزیر دفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے اسمبلیوں کی دو، چار، پانچ، دس دن میں تحلیل کا فیصلہ کرلیا تھا، مگر پھر سوچ کر فیصلہ تبدیل کرلیا کہ یہ فیصلہ عمران خان کے دھرنے سے نتھی ہوجائے گا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جلد الیکشن کے فیصلے سے اتحادی متفق نہیں تھے اور انہوں نے ہمیں بھی یہ فیصلہ بدلنے پر آمادہ کیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف نے انہیں پچھلے دھرنے میں آنے دیا، اب سری نگر ہائی وے پر دھرنے کی جگہ کا تعین ہوچکا ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اگر ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا گیا تو قانون کے مطابق ریاست کا ردعمل آئے گا، انہیں آنے دیں پھر ہماری فیصلہ سازی بھی آپ دیکھ لیں گے۔
قبل ازیں پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے غیررسمی گفتگو کے دوران خواجہ آصف سے سوال کیا گیا کہ حکومت کیا حکمت عملی اپنائے گی، کیا لانگ مارچ کو اسلام آباد میں داخل ہونے دیا جائے گا؟
وزیر دفاع نے اس سوال کا دلچسپ انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ لاہور والوں کو پتا ہوگا۔‘
Comments are closed.