چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ایمان مزاری کے خلاف درج مقدمہ خارج کردیا۔
عدالت نے اداروں کے خلاف بیان پر ایمان مزاری کے خلاف اخراجِ مقدمہ کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ ایمان مزاری اپنے کلمات پر معذرت کرچکی ہیں، مقدمے کی کارروائی مزید جاری رکھنا ایک لاحاصل مشق ہوگی۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ایمان مزاری نے بتایا انہوں نے کوئی باقاعدہ انٹرویو نہیں دیا، ان کے کلمات کسی نے ریکارڈ کیے اور سوشل میڈیا پر ڈال دیے۔
عدالت کے مطابق ایمان مزاری نے اعتراف کیا کہ وہ اس روز دکھ اور ذہنی دباؤ میں تھیں، مخصوص حالات میں منہ سے نکلے کلمات ریکارڈ اور اپلوڈ ہوئے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ایمان مزاری اور ان کی وکیل نے پہلے روز ہی کلمات کو افسوسناک کہا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ ایمان مزاری کی رضامندی کے بغیر ویڈیو اپلوڈ ہوئی، جرم کی نیت ظاہر نہیں ہوتی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ایمان مزاری کے خلاف مقدمہ خارج کیا جاتا ہے۔
Comments are closed.