حکومت سے مذاکرات کے بعد بھی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت لاہور، راولپنڈی اور پنجاب کے دیگر شہروں میں کالعدم تنظیم کے احتجاج کے باعث رکھے گئے کنٹینرز سڑکوں پر ابھی تک موجود ہیں۔
اسلام آباد ایکسپریس وے پر سڑک کے کنارے پر کنٹینرز رکھے گئے ہیں، ہنگامی صورت میں کنٹینرز کو سڑک کے درمیان لگا کر روڈ بند کر دیا جائے گا جبکہ جہاں کنٹینرز نہیں رکھے گئے وہاں ٹریفک رواں دواں ہے۔
ریڈ زون میں داخل ہونے والے راستوں پر بھی کنٹینرز موجود ہیں۔
کالعدم تنظیم کے لانگ مارچ سے متعلق مذاکرات میں پیش رفت کے بعد بھی راولپنڈی میں راستے تاحال بند ہیں، میٹرو سروس بھی معطل ہے۔
حکومت سے مذاکرات کے بعد لاہور سے اسلام آباد کی طرف بڑھنے والے کالعدم تنظیم کے شرکاء مرید کے میں موجود ہیں، جبکہ گوجرانوالہ جانے والے راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیئے گئے ہیں۔
گوجرانوالہ میں کالعدم تنظیم کے احتجاج کے باعث جی ٹی روڈ پر لگائے گئے کنٹینرز ابھی تک نہیں ہٹائے گئے ہیں۔
سادھوکی اور وزیر آباد بائی پاس کے مقام پر جی ٹی روڈ اب تک بند ہے، گوجرانوالہ اور گجرات کے درمیان دریائے چناب پل کے قریب کھودی گئی خندق بھی پر نہیں کی جا سکی ہے۔
واضح رہے کہ وزیرِ داخلہ شیخ رشید کہہ چکے ہیں کہ حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں، جس کے بعد اب تمام بند راستے کھول دیئے جائیں گے۔
’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ داخلہ نے بتایا کہ کالعدم تنظیم کے شرکاء منگل تک مرید کے میں بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مظاہرین کے مطالبات کا جائزہ لے کر منگل تک پر امن طریقے سے معاملہ حل کر لیا جائے گا۔
وزیرِ داخلہ شیخ رشید نے آج راول پنڈی میں تفصیلی پریس کانفرنس کرنے کا اعلان بھی کیا۔
ادھر وفاقی وزیرِ مذہبی امور نور الحق قادری کا بھی کہنا تھا کہ آج تمام بند راستوں کو کھول دیا جائے گا، پولیس اور مظاہرین کے درمیان کسی قسم کا کوئی ٹکراؤ نہیں ہو گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مطالبات کی منظوری کے بعد مظاہرین پر امن طور پر احتجاج ختم کر دیں گے، معاملات کو باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ حل کیا جائے گا، حکومت احتجاجی ریلی کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور اور مشاورت کرے گی۔
Comments are closed.