پیر 24؍ شوال المکرم 1444ھ 15؍مئی 2023ء

اسلام آباد: پی ڈی ایم کے مظاہرین ریڈزون میں داخل

اسلام آباد میں پی ڈی ایم کے مظاہرین ریڈ زون میں داخل ہو گئے، پولیس نے سیرینا چوک کا راستہ کھول دیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے مطابق جے یو آئی کے وفد سےبات چیت جاری ہے، دھرنے کے مقام کا ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا، اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے اور دفعہ 245 نافذ ہے۔

اس سے قبل پی ڈی ایم و جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی کال پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے سامنے احتجاج و دھرنے کے لیے اسلام آباد پہنچنے والے پی ڈی ایم کے کارکنان نے ریڈزون میں داخلے کی کوشش کی تھی تاہم نادرا چوک پر پہنچنے والے کارکنان کو پولیس نے واپس بھیج دیا تھا۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے کارکنان کو مارگلہ روڈ یا ایوب چوک سے ریڈزون میں داخلے کی ہدایت کی گئی تھی۔

وفاقی دارالحکومت میں تمام صورتِ حال معمول کے مطابق ہے، مارگلہ چوک مکمل طور پر کھلا ہواہے، ٹریفک رواں دواں ہے۔

پی ڈی ایم و جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی کال پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے سامنے احتجاج و دھرنے کے لیے پنجاب سمیت ملک کے مختلف شہروں سے مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام کے قافلے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہیں۔

اسلام آباد کی انتظامیہ کی جانب سے ڈی چوک مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے، سپریم کورٹ کے باہر ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

مختلف شہروں سے پی ڈی ایم کے کارکنان بسوں میں اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔

پی ڈی ایم جماعتوں کے سپریم کورٹ کے باہر احتجاجی دھرنے کے سلسلے میں راولپنڈی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔

مری روڈ پر صدر سے فیض آباد تک پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن کی قیادت میں آج اسلام آباد میں دھرنا دے گی، دھرنا سپریم کورٹ کے باہر ہوگا یا ریڈ زون کے باہر؟ حکومتی اتحاد ایک پیج پر نہیں آسکا۔

جے یو آئی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے قافلے براستہ مری روڈ اسلام آباد جائیں گے۔

راولپنڈی سے جے یو آئی کا مرکزی قافلہ صدر کے علاقے سے کچھ دیر میں روانہ ہو گا۔

احتجاج میں شرکت کرنے کے لیے پیپلز پارٹی کے کارکنان علامہ اقبال پارک کے باہر جمع ہوں گے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پی ڈی ایم کے سپریم کورٹ کے سامنے احتجاجی جلسے کے اعلان پر اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کو خدشات سے آگاہ کر دیا۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد کی انتظامیہ اور پولیس نے وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کو بتایا ہے کہ سپریم کورٹ کے باہر عوام کے بڑی تعداد میں جمع ہونے سے سیکیورٹی خدشات ہوں گے۔

اسلام آباد، پشاور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ…

اسلام آباد کی انتظامیہ اور پولیس نے رانا ثناء اللّٰہ کو بتایا ہے کہ ریڈ زون میں اہم سرکاری عمارتیں اور سفارت خانے موجود ہیں، احتجاج کے باعث شر پسند عناصر مجمعے کی آڑ میں ریڈ زون میں داخل ہو سکتے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفعہ 144 اور دفعہ 245 نافذ ہے۔

ریڈ زون میں پولیس، ایف سی اور رینجرز کے جوان تعینات ہیں، دفع 245 کے تحت اہم عمارتوں کے باہر پہلے ہی فوج تعینات ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.