اسلام آباد ہائیکورٹ میں31 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کروانے کے عدالتی فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کی سماعت کے دوران عدالت نے وفاقی حکومت سے یونین کونسلز کی تعداد میں اضافے کی ٹھوس وجہ طلب کرلی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ کا احترام ہے لیکن ابھی بلدیاتی ایکٹ بنا نہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ 12 جنوری کیلئے مشترکہ اجلاس کی ریکوزیشن گئی ہے، جس کے جواب میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ صدر مملکت نے مشترکہ اجلاس کی ریکوزیشن مسترد کر دی ہے۔
عدالت نے ڈی جی لاء الیکشن کمیشن سے سوال کیا کہ اگر آج آپ کو کہا جائے کہ الیکشن کروائیں تو آپ کو کتنا عرصہ درکار ہوگا؟
ڈی جی الیکشن کمیشن لاء نے جواب دیا کہ اگر101 یونین کونسلز پر الیکشن کروانا ہو تو ہمیں 7 سے 10 دن درکار ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت آئندہ سماعت پر یونین کونسلز کی تعداد میں اضافے کی ٹھوس وجہ بتائے۔
عدالت نے یونین کونسلز کی تعداد بڑھانے سے متعلق کابینہ کے میٹنگ منٹس اور سمری بھی طلب کرلی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت 19 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔
Comments are closed.