قطر: حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ ہم اسرئیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے قریب پہنچنے والے ہیں۔
ٹیلی گرام پر پوسٹ کردہ ایک بیان کے مطابق حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ ان کی تحریک اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے قریب ہے۔
اس حوالے سے خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ جنگ بندی کے ابتدائی 5 روزہ عارضی معاہدے میں زمینی سیز فائر اور جنوبی غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملوں کو بھی کم محدود کی جائے گا۔
اس کے بدلے میں حماس اور اسلامی جہاد کے زیر حراست 50 سے 100 کے درمیان قیدیوں کو رہا کیا جائے گا جن میں اسرائیلی شہری اور دیگر قومیتوں کے قیدی شامل ہیں، لیکن کوئی فوجی اہلکار نہیں ہوگا۔
رپورٹس کے مطابق مجوزہ معاہدے کے تحت 300 فلسطینیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا جائے گا جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہں۔
اس حوالے سے قطری وزیراعظم نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کچھ یرغمالیوں کی رہائی کے بعد عارضی سیز فائر معاہدے میں معمولی مسائل ہیں۔
گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ قریب ہے، انہوں نے پھر اپنی انگلیاں عبور کر کے اشارہ کیا کہ وہ اچھی قسمت کی امید کر رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ مذاکرات “اینڈ گیم” کے مرحلے میں ہیں، لیکن مزید تفصیلات بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کامیاب نتائج کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
Comments are closed.