بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

اسرائیل: سرنگ کھود کر فرار ہونے والے چھ فلسطینی قیدیوں میں سے چار پکڑے گئے

چھ فلسطینی قیدی سخت سکیورٹی والی اسرائیلی جیل سے سرنگ کھود کر فرار

Israeli police and security personnel stand near evidence markers outside Gilboa Prison, northern Israel (6 September 2021)

،تصویر کا ذریعہEPA

،تصویر کا کیپشن

گلبوا جیل ایک ہائی سکیورٹی کی جیل ہے جسے ’سیف‘ بھی کہا جاتا ہے

اسرائیلی حکام نے ان چھ فلسطینی قیدیوں کو پکڑنے کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں جو اسرائیل کی سخت سکیورٹی والی جیل سے سرنگ کھود کر فرار ہو گئے تھے۔

خیال ہے کہ ان افراد نے کئی مہینے اپنے سیل میں ایک سرنگ کھودی جس کا دوسرا سرا گلبوا جیل کی دیوار کے دوسری طرف سڑک پر نکلتا ہے۔

جیل کے باہر کسانوں نے جیل حکام کو خبردار کیا کہ انھوں نے اپنے کھیتوں میں مشتبہ افراد کو دوڑتے ہوئے دیکھا ہے۔

فرار ہونے والوں میں عسکریت پسند گروپ الاقصیٰ مارٹیئرز بریگیڈ کے ایک سابق رہنما اور اسلامی جہاد کے پانچ ارکین بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی جیلوں کی سروس کے ایک اہلکار نے فرار کو سیکیورٹی اور انٹیلیجنس کی ایک بڑی ناکامی کہا ہے جبکہ فلسطینی عسکریت پسند گروہوں نے اسے ’بہادرانہ‘ قرار دیا ہے۔

1px transparent line

گلبوا جیل میں، جو شمالی اسرائیل کی ایک اعلیٰ سیکیورٹی کی جیل ہے اور جسے محفوظ ہونے کی وجہ سے ’سیف‘ بھی کہا جاتا ہے، حکام کو قیدیوں کے فرار کے بارے میں اس وقت پتہ چلا جب مقامی کسانوں نے انھیں بتایا کہ قریبی زرعی کھیتوں میں کچھ مشکوک افراد بھاگتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔

جب جیل کے عملے نے مقامی وقت کے مطابق 04:00 بجے قیدیوں کو گنا تو انھیں پتہ چلا کہ چھ قیدی کم ہیں۔

خیال ہے کہ فلسطینی قیدیوں نے اپنے غسل خانے کے فرش میں سوراخ کر کے وہاں سے باہر نکلنے کا راستہ بنایا تھا۔ سرنگ کا دوسرا سرا بظاہر جیل کے باہر سڑکے کے پاس نکلتا ہے۔

تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حکام غسل خانے کے سنک کے نیچے ایک چھوٹے سوراخ کا معائنہ کر رہے ہیں جبکہ دوسرا سوراخ جیل کی دیواروں کے ساتھ والی کچی سڑک کے وسط میں ہے۔

یہ بھی پڑھیئے

یروشلم پوسٹ کے مطابق قیدیوں نے کھودنے کے لیے زنگ آلود چمچ استعمال کیا تھا جسے انھوں نے ایک پوسٹر کے پیچھے چھپا رکھا تھا۔

دریں اثنا شِن بیٹ سیکیورٹی سروس نے کہا کہ اسے یقین ہے کہ قیدیوں کا رابطہ جیل سے باہر افراد سے تھا جن سے وہ سمگل شدہ موبائل فون کے ذریعے بات کرتے تھے اور انھیں کسی کار میں ہی یہاں سے لے جایا گیا ہے۔

Police officers and journalists gather around the exit of a tunnel allegedly used to escape from Gilboa Prison, northern Israel (6 September 2021)

،تصویر کا ذریعہEPA

،تصویر کا کیپشن

جیل کی دیوراوں کے قریب سڑک پر وہ سوراخ جہاں سے قیدی نکل کر بھاگے تھے

چھ مفرور قیدیوں میں غربِ اردن کے شہر جنین میں فلسطینی عسکریت پسند گروپ الاقصیٰ مارٹیئرز بریگیڈ کے سابق کمانڈر زکریا زبیدی اور اسلامی جہاد کے پانچ دیگر ارکین بھی شامل ہیں۔

ٹائمز آف اسرائیل نے کہا کہ چھ میں سے پانچ قیدی اسرائیلی عوام پر خطرناک حملوں کے سلسلے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے، جبکہ زبیدی پر اقدامِ قتل سمیت مختلف جرائم کے دو درجن مقدمات ہیں۔

اسرائیلی بارڈر پولیس اور فوج کے دستوں نے مبینہ طور پر مقبوضہ غربِ اردن تک پہنچنے والے افراد کو روکنے کے لیے سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں، جو کہ گلبوا جیل سے 14 کلومیٹر مشرق میں ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے پبلک سیکورٹی کے وزیر عمر بار لیف سے بات کی اور زور دیا کہ یہ ایک سنگین واقعہ ہے اور مفرور افراد کو تلاش کرنے کے لیے سیکورٹی فورسز کو بھرپور کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔

اسلامی جہاد نے جیل سے فرار کو ایک ’بہادرانہ‘ اقدام قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے ’اسرائیلی دفاعی نظام کو دھچکا لگے گا‘، جبکہ حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے کہا کہ یہ ایک ’عظیم فتح‘ ہے جو ثابت کرتی ہے کہ ’دشمن کی جیلوں کے اندر ہمارے بہادر سپاہیوں کے عزم اور ارادے کو شکست نہیں دی جا سکتی۔‘

Map: Gilboa Prison in Israel
BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.