
اسرائیل اور لبنان نے امریکا کی ثالثی میں سمندری حدود سے متعلق معاہدے کے لیے رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
معاہدے پر دستخط کے بعد مشرقی بحیرہ روم کے متنازع پانیوں میں قدرتی گیس کی تلاش شروع کی جاسکے گی اور علاقائی جنگ کا خطرہ بھی کم ہوجائے گا۔
اسرائیل اور لبنان کے درمیان بحیرہ روم کے 330 مربع میل پانی پر تنازع تھا جہاں گیس کے بڑے ذخائر موجود ہیں جن کی مالیت کا تخمینہ اربوں ڈالر لگایا گیا ہے۔
اس سمندری معاہدے کی ضرورت اس لیے پیش آئی کیونکہ اسرائیل متنازع پانی سے تیل نکالنے کا کام شروع کرنے والا ہے۔
لبنان کے صدر مشعل عون نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکا کی طرف سے حتمی پیشکش کو قبول کرتے ہیں اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی معاہدہ طے پا جائے گا۔
امریکا نے اسرائیل اور لبنان کے درمیان سمندری حدود کا تنازع حل کرنے کے لیے ایموس ہوکسٹائن کو نمائندہ خصوصی مقرر کیا تھا۔
Comments are closed.