بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

آڈیو لیکس معاملے پر اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل، آئی ایس آئی اورآئی بی کے سربراہ شامل

اسلام آباد: وزیراعظم ہاؤس کی آڈیو لیکس کے معاملے پر وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جس میں آئی ایس آئی اور آئی بی کے ڈائریکٹر جنرلز کو بھی شامل کیا گیا ہے جب کہ کمیٹی کی تشکیل کا باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق کمیٹی 12 اراکین پر مشتمل ہوگی، جن میں وفاقی وزرا شیری رحمان، اعظم نذیرتارڑ، اسد محمود، امین الحق اور سیکرٹری کابینہ ڈویژن و دیگر بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ مصروفیات کے باعث ڈائریکٹر جنرلز کسی افسر کو اپنا نمائندہ نامزد کرسکتے ہیں۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کو ہدایت کی گئی ہے  کہ سائفر سے متعلق عمران خان کی آڈیو کی مکمل تحقیقات کی جائے۔

کمیٹی تحقیقات کے دوران پی ایم ہاؤس اور دفاعی اداروں سمیت دیگر سرکاری دفاتر کی سیکورٹی کا جائزہ بھی لے گی۔ سائبر سیکورٹی بریچ کی تحقیقات میں تمام پہلوؤں کو دیکھا جائے گا۔  کمیٹی اپنی تحقیقات اور سفارشات مرتب کرے گی اور وزیراعظم کو رپورٹ دے گی۔ جس کے بعد ذمے داران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور مستقبل میں وزیراعظم ہاؤس کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم ہاؤس کی آڈیو لیکس سامنے آنے کے بعد شہباز شریف نے اعلیٰ تحقیقاتی کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ سنگین سیکورٹی کی خلاف ورزی ہے، ایسی صورت میں کسی بھی ملک کا نمائندہ پاکستان اور وزیراعظم ہاؤس نہیں آئے گا۔بعد ازاں وزیراعظم کی زیر صدارت آڈیو لیکس کے معاملے پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بھی ہوا، جس میں اراکین نے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی تھی۔

You might also like

Comments are closed.