وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے 9ویں جائزے کےلیے سب کچھ ہوچکا ہے۔
ایف بی آر کی تقریب سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم سب کو پتا ہے کہ اس وقت معیشت کا پہیہ بہت آہستہ چل رہا ہے، آنے والے دن بہتر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 ماہ سے مسلسل پاکستان کے ڈیفالٹ کی پیشگوئی کی جارہی تھی، اندرونی اور بیرونی ناقدین مایوس ہیں کہ پاکستان کیوں سری لنکا نہیں بنا۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ گزشتہ حکومت کے آئی ایم ایف معاہدے کی وجہ سے بھی ہمارے ہاتھ بندھے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ الزامات میں نہیں پڑنا اب ملک کو آگے لے کر جانا ہے، کوشش کریں گے کہ عوام پر مزید بوجھ نہ ڈالا جائے۔
اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ دیکھ کر دکھ ہوتا ہے پاکستان کہاں سے کہاں پہنچ گیا ہے، 2030ء تک پاکستان نے جی20 میں شامل ہوجانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایک سیاستدان روز بیانات دیتے ہیں کہ ایک سال پہلے یہ قیمتیں تھیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت کے لحاظ سے آنے والے دن بہتر ہوں گے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ جب پاکستان کی معیشت کچھ بہتر ہونے لگتی ہی کوئی سانحہ ہوجاتا ہے، گزشتہ حکومت کی آئی ایم ایف سے وعدہ خلافی سے ملک کو نقصان پہنچا۔
اُن کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے 9ویں جائزے کے لیے سب کچھ ہوچکا ہے، ایٹمی دھماکوں کے بعد بھی پابندیاں لگائی گئیں، آئی ایم ایف پروگرام بند ہوا، ایٹمی دھماکوں کے بعد کی صورتحال سے بھی ہم نکل آئے تھے۔
Comments are closed.