سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ اگلے ہفتے آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے پر بھی ڈیفالٹ کا خطرہ نہیں ٹلے گا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں‘ گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 8 ارب ڈالرز رہنے کی پیشگوئی کرکے زیادتی کر رہا ہے، لگتا ہے پچھلے ہفتے آئی ایم ایف نے اپنی پوزیشن تبدیل کی ہے، انٹرسٹ ریٹ بہت زیادہ بڑھا دیا، یہ چیز بھی پوری ہو گئی ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سعودی عرب سے انویسٹمنٹ کی تصدیق مانگی گئی ہے، دوست ممالک پاکستان سے بدظن ہوگئے ہیں کہ پاکستان جو کہتا ہے وہ نہیں کرتا، ہم اپنے کیے ہوئے وعدوں سے مکر گئے ہیں، ڈیفالٹ کے رسک سے دوست ممالک پیچھے ہٹ گئے ہیں۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ اس آئی ایم ایف پروگرام کے فوراً بعد دوسرے پروگرام میں جانا ہو گا، ہر سال 20 ارب ڈالر واپس کرنے ہیں، قطر اور سعودی عرب کو بتانا ہوگا کہ ہم سیریس ہیں، ہم بھنور میں پھنس گئے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگست میں نگراں حکومت آئے تو اسے آئی ایم ایف سے مذاکرات شروع کر دینے چاہئیں، بینکوں کے پاس پیسے نہیں ہیں، 20 ہزار ارب جمع کرلیں پھر بھی خسارہ رہے گا، ہر حکومت کہتی ہے کم کریں گے لیکن گردشی قرضہ کم نہیں ہو سکتا، اگلے ہفتے تک آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدے کی امید ہے۔
Comments are closed.