آئلٹس پاس لڑکی سے شادی اور 45 لاکھ روپے کا مبینہ فراڈ لیکن کینیڈا کا ویزا پھر بھی نہ ملا

کینیڈا جانے کے لیے شادی کا رجحان

،تصویر کا ذریعہBBC/PUNEET BARNALA

  • مصنف, سربجیت سنگھ دھالیوال
  • عہدہ, بی بی سی، انڈیا

’لڑکا صرف کینیڈا جانے کے لیے لڑکی سے شادی کرے گا، جب لڑکی، لڑکے کو کینیڈا بلائے گی تو وہ وہاں جا کر اپنی بیوی کو طلاق دینے کا پابند ہو گا۔‘

یہ 20 جنوری 2023 کو انڈین ریاست پنجاب کے شہر کپورتھلہ میں دونوں خاندانوں کے درمیان طے پانے والے معائدے کی شرائط ہیں۔

یہ معائدہ سٹام پیپر پر ہوا اور اس کی ایک کاپی بی بی سی کے پاس بھی موجود ہے۔

اس معائدے میں یہ شرط بھی ہے کہ 12ویں جماعت پاس کرنے کے بعد لڑکی کو انٹرنیشنل انگلش لینگویج ٹیسٹنگ سسٹم (آئلٹس) بھی پاس کرنا ہو گا۔ لڑکی کے پڑھنے کا خرچہ لڑکا اٹھائے گا جبکہ بدلے میں لڑکی سپاؤس ویزے پر لڑکے کو کینیڈا بلا لے گی۔

کہا جا رہا ہے کہ لڑکی معائدے سے دستبردار نہ ہو اس لیے لڑکے نے لڑکی کے والدین کے زیورات اپنے گھر رکھ لیے تھے۔

شادی بھی ہوئی، رشتہ دار بھی آئے اور اس شادی کو رجسٹر بھی کیا گیا لیکن والدین نے لڑکی کی رخصتی نہیں کی کیونکہ ان کی نظر میں یہ شادی نہیں بلکہ کینیڈا جانے کا ایک معائدہ ہے۔

پھر لڑکی کے کینیڈا جانے کے بعد فریقین میں لڑائی ہو گئی اور معاملہ تھانے کچہری تک پہنچ گیا۔

حال ہی میں کپورتھلہ میں لڑکے والوں کی درخواست پر لڑکی اور اس کے والدین کے خلاف دھوکہ دینے پر ایف آئی آر کاٹی گئی۔ کپورتھلہ پولیس نے کیس رجسٹر کر لیا ہے اور وہ اس معاملے کی تفتیش کر رہے ہیں۔

کینیڈا جانے کے لیے شادی کا رجحان

،تصویر کا ذریعہBBC/PUNEET BARNALA

45 لاکھ روپے کا مبینہ فراڈ

اس کیس میں مدعی بلجیت جگی (فرضی نام) ہیں جو کپورتھلہ پنجاب کے رہائشی ہیں۔

جگی کی درخواست کے مطابق ان کے والدین کو موگا سے تعلق رکھنے والی کویتا (فرضی نام) ملی۔ بلجیت کے مطابق کویتا نے ان کے والدین کو بتایا کہ وہ اپنی بیٹی سواتی (فرضی نام) کو بیرون ملک بھیجنا چاہتی ہیں۔

اس کے بعد بلجیت کے والدین نے سواتی کی اپنے چھوٹے بیٹے سوربھ کے ساتھ کانٹریکٹ میرج کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس وقت سوربھ اور سواتی کے درمیان نو سال کا فرق تھا۔

معائدے کے مطابق بلجیت جگی کے اہلخانہ سواتی کے ساتھ شادی اور کینیڈا میں سواتی کی تعلیم پر ہونے والے تمام اخراجات پورے کریں گے جبکہ بدلے میں سواتی کینیڈا پہنچنے پر اپنے شوہر (سوربھ) کو وہاں اپنے پاس لے آئے گی۔

سواتی اور سوربھ کی سنہ 2019 میں شادی ہوئی تھی۔ ایف آئی آر کے مطابق شادی کے اخراجات لڑکے والوں نے پورے کیے تھے۔ ستمبر 2019 میں سواتی نے ویزے کے لیے اپلائی کیا اور وہ کینیڈا چلی گئیں۔

لڑکے کے گھر والوں کے مطابق انھوں نے 40 لاکھ روپے کا خرچہ اٹھایا۔

بلجیت کی درخواست کے مطابق کینیڈا جانے سے پہلے لڑکی نے یقین دلایا تھا کہ وہاں پہنچنے کے تین ماہ بعد وہ سوربھ کو بلائے گی لیکن اس نے ایسا نہیں کیا، دریں اثنا سوربھ انڈیا میں وفات پا گئے۔

اس کے بعد 2023 میں سواتی انڈیا واپس آتی ہیں اور مارچ کے مہینے میں انھوں نے سوربھ کے بڑے بھائی بلجیت جگی سے شادی کی۔ ان دونوں کی عمر میں 13 سال کا فرق ہے۔

جگی کے مطابق شادی بغیر کیسی دباؤ کے ہوئی۔ ایک بار پھر شادی کے تمام اخراجات بلجیت کے اہلخانہ نے اٹھائے۔ انڈیا میں 20 دن تک رہنے کے بعد سواتی واپس کینیڈا چلی گئیں اور انھوں نے وعدہ کیا کہ وہ بلجیت کو جلد کینیڈا بلائیں گی۔

بلجیت جگی نے پولیس کو اپنی درخواست میں لکھا کہ سواتی اب ان کا فون نہیں اٹھاتیں اور انھیں کینیڈا بھی نہیں بلایا۔

بلجیت کے مطابق سواتی اور ان کی والدہ نے ان کے ساتھ تقریباً 45 لاکھ روپے کا دھوکہ کیا۔

یہ بھی پڑھیے

کینیڈا جانے کے لیے شادی کا رجحان

،تصویر کا ذریعہBBC/PUNEET BARNALA

کینیڈا میں لڑکی کا موقف

بی بی سی نے کویتا اور کینیڈا میں مقیم ان کی بیٹی سواتی سے بھی اس معاملے پر بات کی۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف بلجیت کے الزامات بے بنیاد ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ’شادی کا کوئی معائدہ نہیں ہوا تھا بلکہ اصلی شادی ہوئی تھی۔‘

انھوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ کینیڈا کے لیے ویزے اور تعلیم کے پیسے لڑکے کے اہلخانہ نے دیے تھے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ انھوں نے دو بار سوربھ کے ویزے کے لیے اپلائی بھی کیا لیکن انھیں ویزا نہیں ملا۔

اس کے بعد سوربھ کی موت ہو گئی۔ سواتی نے کہا کہ مارچ 2023 میں انھوں نے سوربھ کے بڑے بھائی سے باہمی رضا مندی کے ساتھ شادی کی۔

سواتی کے مطابق کینیڈا پہنچنے کے بعد بلجیت مسلسل انھیں فون کر کے ہراساں کر رہے تھے اور اس کی وجہ سے ان کے تعلقات خراب ہو گئے۔

سواتی نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ انھوں نے ابھی تک بلجیت کے ویزے کے لیے اپلائی نہیں کیا۔

دوسری جانب بلجیت کہتے ہیں کہ جون 2023 میں سواتی نے ان کے ساتھ بات کرنا چھوڑ دی اور ان کی ساس بھی اس معاملے میں ان کی مدد نہیں کر رہی ہیں جس کے بعد انھوں نے مبینہ دھوکے کی شکایت پولیس سے کر دی۔

سواتی کی والدہ کویتا بھی کہتی ہیں کہ سواتی اور بلجیت کے درمیان فون پر کوئی تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد دونوں کے تعلقات خراب ہو گئے۔

کینیڈا جانے کے لیے شادی کا رجحان

،تصویر کا ذریعہBBC/PUNEET BARNALA

بیرون ملک جانے کی خواہش

کافی عرصے سے انڈین پنجاب میں بیرون ملک خصوصاً کینیڈا جانے کے لیے کانٹریکٹ شادی کا رجحان چل رہا ہے۔

اس میں لڑکی آئلٹس پاس کرتی ہے اور ایسے لڑکے سے شادی کر لیتی ہے جو اس کے ساتھ کینیڈا جانے کے لیے تیار ہو اور اس کے تعلیمی اخراجات اٹھا سکے۔

لڑکی کینیڈا پہنچنے کے بعد لڑکے کو کینیڈا آنے کی دعوت دیتی ہے۔ دوسرے لفظوں میں یہ شادی دراصل لڑکے کے لیے کینیڈا جانے کا ٹکٹ ہوتی ہے۔

2021 میں ایسا ہی ایک کیس خبروں میں آیا جس میں برنالہ ضلعے کے گاؤں کوٹھ گوبندپورا کے لووپریت سنگھ نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔

یہاں بھی لووپریت سنگھ نے آئلٹس پاس کرنے والی لڑکی بینت کور سے شادی کی اور اس کے بیرون ملک جانے کے تمام خرچے خود اٹھائے۔

جب بینت کور کینیڈا پہنچی تو ان کی اور لووپریت سنگھ کے درمیان کال پر باتیں ہوتی تھیں لیکن ایک دن لووپریت سنگھ نے خودکشی کر لی۔

لڑکے کے گھروالوں نے الزام لگایا کہ بینت کور لووپریت سنگھ کی خودکشی کی ذمہ دار ہیں۔

یہ کیس اس وقت عدالت میں ہے۔ لووپریت سنگھ کے چچا ہرویندر سنگھ سدھو نے کہا کہ اُس وقت بھی ایسے لڑکے سامنے آ رہے تھے جو ایسے دھوکے کا شکار ہوئے لیکن کینیڈا جانے کا رجحان لوگوں کے دماغوں پر سوار تھا۔

پنجاب یونیورسٹی آف پٹیالہ کے سابق پروفیسر گیان سنگھ کا کہنا ہے آئلٹس پاس لڑکیوں کے ساتھ شادی کا رجحان پورے پنجاب میں ہے۔

وہ کہتے ہیں ’اس کی وجہ پنجاب میں بے روزگاری اور کینیڈا کی چمک ہے۔ جب لڑکی کینیڈا پہنچتی ہے تو صورتحال پیچیدہ ہو جاتی ہے کیونکہ لڑکے اور لڑکی کے خیالات میں بہت فرق آ جاتا ہے۔‘

وہ کہتے ہیں کہ لڑکوں کی کم تعلیم اور آئلٹس میں اچھے سکور نہ آنے کی وجہ سے وہ اکثر شادی کر کے کینیڈا جانے کا سوچتے ہیں۔

BBCUrdu.com بشکریہ