بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

کرکٹ کمیٹی کے رکن وسیم اکرم نے اپنی ہی کمیٹی پر انگلی اٹھا دی

پاکستان کرکٹ کمیٹی کے رکن وسیم اکرم نے اپنی ہی کمیٹی پر انگلی اٹھاتے ہوئے طنزیہ کہا کہ کون سی کرکٹ کمیٹی؟ جس کا سال میں ایک اجلاس ہوتا ہے۔

وسیم اکرم نے اپنے بیان میں کہا کہ شرجیل خان نے مجھ سے وعدہ کیا ہے وہ اپنی فٹنس پر کام کرے گا، شرجیل خان کو اپنی فٹنس انٹرنیشنل معیار کے مطابق کرنا ہوگی۔

اُنہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو بائیو سیکیور ببل میں مشکلات کا سامنا ہے، خود دو ہفتے بائیو سیکور ببل میں رہا، مجبوری ہے برداشت کرنا پڑے گا۔

سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر رمیز راجہ نے وزیراعظم عمران خان کی کپتانی میں جیتے گئے 1992ء کے ورلڈ کپ کی نایاب یاد سوشل میڈیا پر شیئر کردی۔

وسیم اکرم نے یہ بھی کہا کہ ٹیم کے انتخاب پر چیف سیلکٹر اور کپتان میں بحث ہونا اچھی بات ہے، کسی کی رائے پر اختلاف کرنا معمول کی بات ہے۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی کے کام میں مداخلت نہیں کرتا، بورڈ میں ہوں نہ پاکستان ٹیم میں، باہر رہ کر بھی اگر میرا اثر و رسوخ ہے تو مجھے شاباش ہے۔

فزیکل ٹریننگ کے بعد کھلاڑیوں نے گراؤنڈ کے وسط اور بائیں طرف لگے دو دو نیٹس پر بولنگ اور بیٹنگ کی بھر پور مشقیں کیں۔

وسیم اکرم نے مزید کہا کہ چیف سلیکٹر کو فون کرکے نہیں کہتا کہ کس کو لو، کس کو نہیں، میرے پاس اتنا وقت نہیں،ایسی خبریں پھیلانے والے فارغ لوگ ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.